Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توانائی کے متبادل ذرائع پر تیزی سے کام کررہے ہیں: سعودی آرامکو

اس کےلیے ٹیکنالوجیز اور بھاری سرمایہ کاری بھی اہم  ہے (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی آرامکو کے صدر اور سی ای او انجینئرامین ناصر نے کہا ہے کہ کمپنی پوری قوت سے توانائی کے متبادل ذرائع کو اختیار کرنے پرکام کررہی ہے۔
گیس، ونڈ اور سولر انرجی سے توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو 60 فیصد تک بڑھانے کےلیے کام کررہے ہیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں ورلڈ انرجی کونسل کے موقع پر انہوں نے کہا ’ ہائیڈروجن اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور تھرمل توانائی کوذخیرہ کرنے کے بڑے منصوبوں پرکام کررہے ہیں‘۔
انہوں مزید کہا کہ ’توانائی کے ذرائع کی منتقلی کا عمل محض پالیسی سازی تک ممکن نہیں ہوسکتا بلکہ اس کےلیے ٹیکنالوجیز اور بھاری سرمایہ کاری بھی اہم  ہے‘۔
’سعودی عرب خصوصا آرامکو کا شمار ان بڑی عالمی کمپینوں میں ہوتا ہے جو توانائی کی تبدیلی کے حولے سے سنجیدہ کوششیں کررہی ہیں‘۔
 انجینئرناصر نے کہا کہ ’یہ ضروری ہے کہ متبادل توانائی کے زیادہ سے زیادہ ذرائع پیدا کیے جائیں‘۔
سی ای اوآرامکو کا کہنا تھا ’سال 2009 سے شمسی توانائی کے لیے تقریبا 9.5 ٹریلین ڈالر اس مد میں خرچ کیے جاچکے‘۔
متبادل توانائی کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ ’سولر اور ونڈ انرجی سمیت متبادل توانائی کے ذرائع پر تیزی سے کام جاری ہے‘۔

شیئر: