سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ان ممالک کے شہری اب ویزے کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں یا سعودی انٹری پوائنٹس پر پہنچ کر ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔
یہ انیشیٹو وزارت سیاحت کی سٹریٹجک کوششوں کا اہم حصہ ہے جو مملکت کے عالمی رابطے بڑھانے، اقتصادی تنوع کو فروغ دینے اور وژن 2030 کے تحت سیاحت کے شعبے میں اہداف کے حصول کے لیے ہے۔
ان اہداف میں جی ڈی پی میں سیاحتی انڈسٹری کی شراکت کو 10 فیصد سے زیادہ بڑھانا اور 10 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔
علاوہ ازیں سیاحتی ویزے کو سات اضافی کیٹیگریز تک بڑھایا گیا ہے۔ ان میں امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے رہائشییوں کے ساتھ امریکہ، برطانیہ اور شنگین ممالک کے وزٹ ویزا ہولڈر شامل ہیں۔
جی سی سی ممالک کے رہائشی بھی مختلف سفری مقاصد جیسے سیاحت، عمرہ، فیملی یا دوستوں سے ملنے، مختلف تقریبات، نمائشوں اور کانفرنسوں میں شرکت کےلیے ویزے کے اہل ہیں۔
سعودی عرب نے السعودیہ اور فلائی ناس کے مسافروں کے لیے ٹرانزٹ ویزا بھی متعارف کرایا ہے جس سے وہ اپنا سفر جاری رکھنے سے قبل مملکت میں 96 گھنٹے قیام کرسکتے ہیں۔
مستقبل میں مزید ممالک اور ریجنز کو شامل کرنے کے لیے ای وزٹ ویزا سسٹم کو وسعت دی جائے گی۔ سعودی عرب کے ٹورازم سیکٹر کے انفراسٹریکچر کی مسلسل ترقی اور توسیع کے ساتھ ایسا کیا جائے گا۔
یاد رہے سعودی عرب نے سیاحتی وزٹ ویزے کا اجرا پہلی بار ستمبر 2019 میں کیا تھا۔ 2019 سے اب تک لاکھوں افراد وزٹ ویزے حاصل کرچکے ہیں۔