سکول کے سٹاف روم میں آرام کرنے والی خاتون ٹیچر کی تصویر لینے پر جرمانہ
ساتھی نے تصویر بنا کر اسکول ایڈمنسٹریشن کو واٹس اپ پر بھیج دی۔( فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات می دبئی کورٹ نے اسٹاف روم میں آرام کرنے والی خاتون ٹیچر کی تصویر بنانے پر سکول انتظامیہ کی ایک خاتون اہلکار پر 2 ہزار درھم کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
امارات الیوم کے مطابق نجی اسکول میں خاتون ٹیچر نے عدالت رجوع کیا جس میں کہا گیا تھا کہ بریک ٹائم میں جب وہ اسٹاف روم میں تھکان کی وجہ سے کرسی پرآرام کررہی تھیں اس کی لاعلمی میں ایک ساتھی نے تصویر بنا کر اسکول ایڈمنسٹریشن کو واٹس اپ پر بھیج دی۔
خاتون ٹیچر کا دعوی تھا کہ اس کی ساتھی کا یہ فعل قطعی طور پر غلط تھا کیونکہ وہ کام کے دوران آرام نہیں کررہی تھی بلکہ اسکول میں وقفے کے دوران اسٹاف روم میں تھی نہ کہ کلاس روم میں۔
دعوی میں مزید کہا گیا تھا کہ کیونکہ تصویر بلا اجازت بنائی گئی اور اسے بھیجا گیا جو توھین کا باعث ہے جو سائبرکرائم کے زمرے میں شامل ہے۔
ملزمہ نے اس حوالے سے خود پرلگائے گئے الزامات کا تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا اس نے شخصی طورپر کسی کی ذاتی تشہیرنہیں کی بلکہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔
عدالت نے جوابی دعوی کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اسے ذاتی تشہیر کے زمرے میں شامل کیا اور 2000 درہم جرمانہ عائد کرنے کا حکم صادر کردیا۔