Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آزاد کشمیر میں تحریک ختم ہو چکی، عوام کی باتوں کو غور سے سننا چاہیے: شہباز شریف

مطالبات منظور ہونے کے بعد مظاہرین مظفرآباد سے واپس اپنے آبائی اضلاع کو روانہ ہو گئے (فائل فوٹو: ایکشن کمیٹی)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’بعض لوگ آزاد کشمیر میں جاری احتجاجی تحریک کی آڑ میں امن و امان کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔‘
 منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اجتماعی کوششوں سے آزاد کشمیر میں جاری تحریک ختم ہو چکی ہے۔‘
’میں کشمیری بہن بھائیوں سے ملنے جلد مظفرآباد جاؤں گا اور وہاں جا کر معاملات کو قریب سے سمجھنے کی کوشش کروں گا۔‘
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ’آزاد کشمیر میں جو تحریک شروع ہوئی تھی اُن لوگوں کے مطالبات ہم نے سنے، عوامی نمائندوں کی حیثیت سے عوام کی باتوں کو غور سے سننا بھی چاہیے۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ احتجاج کے دوران انسانی جانیں ضائع ہوئیں، ایک سپاہی شہید جبکہ کئی سپاہی اور شہری زخمی بھی ہوئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’آزاد کشمیر کے معاملے پر تمام حکومتی اتحادیوں نے پیر کے روز اکٹھے ہو کر فوری طور پر فیصلے کیے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس کے لیے ہم نے فوری طور پر 23 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا۔‘
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی اور وہاں کی حکومت کے درمیان پیر کو معاملات طے پائے جس کے بعد مظاہرین کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس سے قبل پیر کو جب مظاہرین ریاست کے دارالحکومت مظفرآباد کی طرف بڑھنا شروع ہوئے تو وفاقی حکومت نے اچانک 23 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم پاکستان کی جانب سے فنڈز کی منظوری کے بعد کشمیر کی حکومت نے بجلی اور آٹا سستا کرنے کے علیحدہ علیحدہ نوٹی فیکیشن جاری کیے۔
محکمہ خوراک کے نوٹی فیکیشن کے مطابق آٹے کی فی 40 کلوگرام قیمت دو ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے جبکہ 20 کلوگرام آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے ہوگئی۔

عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان پیر کو معاملات طے پا گئے جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس کے ساتھ ہی ریاست جموں کشمیر حکومت نے مظاہرین کے مطالبے پر بجلی کے نرخوں میں بھی کمی کر دی۔ محکمہ بجلی و آبی وسائل نے بھی بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق ’100 یونٹ تک بجلی کی قیمت تین روپے فی یونٹ، 100 سے 300 یونٹس تک پانچ روپے جبکہ 300 سے زائد یونٹس کی قیمت چھ روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔‘
’کمرشل استعمال کی بجلی ایک سے 300 یونٹس تک 10 روپے جبکہ 300 سے زائد یونٹس کی قیمت 15 روپے فی یونٹ ہو گی۔‘
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں احتجاج کے دوران رینجرز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین دوران علاج دم توڑ گئے۔
اس کے بعد احتجاجی مظاہرین کی نمائندہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے منگل کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں سوگ منانے کا اعلان کیا۔
آج پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر تین بجے تک بازار بند رہے جبکہ ٹریفک جُزوی طور پر بحال رہی۔
مظاہرین اپنے مطالبات منظور ہونے کے بعد دارالحکومت مظفرآباد سے واپس اپنے آبائی اضلاع کی جانب روانہ ہو گئے۔

شیئر: