Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کا مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ، ’قوم نے عظیم سنگ میل عبور کر لیا‘

’پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان بھر میں ٹی وی نشریات، سیلولر فون سروس اور براڈ بینڈ سروسز بہتر بنانے میں مدد دے گا (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کی خلائی ایجنسی سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے چاند پر سیٹلائٹ بھیجنے کے بعد آج خلا میں اپنا مواصلاتی سیٹلائٹ بھیج دیا ہے۔
سپارکو کے جمعرات کو جاری کردہ بیان کے مطابق ’پاکستان کا جدید کمیونیکشن سیٹلائٹ ایم ایم ون آج چین کے شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا۔‘

پاکستان کا ایک اور سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا گیا، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟

بیان کے مطابق ’پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان بھر میں ٹی وی نشریات، سیلولر فون سروس اور براڈ بینڈ سروسز بہتر بنانے میں مدد دے گا جو رواں برس اگست میں اپنی سروس فراہم کرنا شروع کر دے گا۔‘
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان کے دوسرے مواصلاتی سیٹلائیٹ کے زمین کے مدار میں بھیجے جانے پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے سائنس دانوں کی اس شاندار کامیابی پر فخر ہے۔ آج پاکستانی سیٹلائٹ کے زمین کے مدار میں بھیجے جانے سے پوری پاکستانی قوم نے ایک عظیم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیٹلائٹ کا چین کےشیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا جانا پاکستان اور چین کی مضبوط شراکت داری کا مظہر ہے۔ ’ایسے اقدامات سے پاکستان اور پاکستانی عوام جدت اور ٹیکنالوجی کے ثمرات سے استفادہ  حاصل کر سکیں گے۔‘
’سیٹلائٹ مواصلاتی نظام میں بہتری سے ای کامرس، اقتصادی سرگرمیوں اور ای گورننس میں بہتری میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’پاکستانی سیٹلائٹ کا زمین کے مدار میں 36 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر بھیجا جانا سپارکو اور متعلقہ اداروں کی بڑی کامیابی ہے جس پر پوری قوم انہیں داد تحسین دیتی ہے۔‘
ایوان صدر سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے مواصلاتی سیٹلائٹ پاک ایم ایم- ون کے کامیاب لانچ پر پوری قوم کو مبارکباد دی ہے۔
بیان کے مطابق قائم مقام صدر مملکت نے تمام سائنس دانوں اور انجینیئرز کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ’اس اہم کامیابی سے ترقی کی نئی منازل طے ہوں گی۔ یہ ہماری دوسری کامیابی خلائی ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔‘

شیئر: