Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں آن لائن ٹیکسی سروس میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز میں اضافہ

کراچی میں آن لائن ٹیکسی سروس میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز میں اضافے کے خلاف صوبائی وزیر نے پرائیویٹ آن لائن ٹیکسی سروس سمیت محکمہ ٹرانسپورٹ کو ڈرائیوز کی مکمل تفصیلات اور کرائم ریکارڈ چیک کرنے کے لیے خطوط لکھ دیے۔
کراچی میں اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی نے کہا کہ کراچی میں آئے روز خواتین کو پرائیویٹ ٹیکسی سروس میں ہراساں اور پریشان کرنے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں امریکا سے کراچی آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس کیس میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج  ہوا ہے اور ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک امریکی خاتون نے کراچی شہر سے بحریہ ٹاؤن جانے کے لیے آن لائن ٹیکسی بک کرائی، ٹیکسی ڈرائیور نے خاتون کو اکیلا دیکھ کر اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
خاتون کے شور مچانے پر ڈرائیور نے امریکی خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس واقعے کے بعد امریکی خاتون نے کراچی کے گڈاپ تھانے میں مقدمہ درج کرایا اور پولیس نے واقعہ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعہ میں زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کچھ روز بعد اپنے ملک روانہ ہوگئی لیکن کیس اب بھی چل رہا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ’ہمیں اب خواتین کو سلائی کڑھائی سے آگے بڑھ کر ہنر سکھانے ہوں گے، تاکہ خواتین معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا سکیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کا ادارہ خواتین کی جہاں سلائی کڑھائی کی تربیت کروا رہا ہے وہیں اب خواتین کو موٹر سائیکل مکینک، الیکٹریشن اور پلمبر جیسے کام بھی سکھانے جا رہا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ اب خواتین کے بائیک چلانے کا رجحان بڑھ رہا ہے، اس لیے کوشش کررہے ہیں موٹر سائیکل مکینک بھی لڑکیاں ہی ہوں۔ 2024 -25 کے بجٹ میں خواتین کے فلاح و بہبود کے لیے نئی سکیمز کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں محکمہ کوئی نئی سکیم نہیں لا رہا ہے، امید ہے اگلے بجٹ میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے نئی سکیمز لائیں گے۔

شیئر: