Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی اتحاد کو سادہ اکثریت حاصل لیکن مودی کی قسمت نتیش کمار کے ہاتھ میں

نتیش کمار اور چندرا بابو بائیڈو کنگ میکرز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کے انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سربراہی میں قائم نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے پارلیمان میں سادہ اکثریت حاصل کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ سرکاری نتائج کے مطابق کہ این ڈے اے کو ایوان زیریں یعنی لوک سبھا میں سادہ اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔
انڈیا کے 543 رکنی ایوان زیریں میں حکومت سازی کے لیے کم از کم 272 ارکان کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے اور این ڈی اے نے اب تک 290 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
بی جے پی 238 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے جو کہ حکومت سازی کے لیے ناکافی ہیں۔
سنہ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے 303 نشستیں حاصل کی تھیں۔
اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ نے 232 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے 99 سیٹیں جیت لی ہیں۔
2019 کے انتخابات میں کانگریس کو صرف 52 سیٹیں ملی تھیں۔
گوکہ لوک سبھا میں بی جے پی اتحاد کو سادہ اکثریت مل گئی ہے لیکن انڈین میڈیا کے مطابق بی جے پی کی قسمت کا فیصلہ این ڈی اے میں شامل جماعت جنتا دل کے سربراہ اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھ میں ہے۔

بی جے پی 238 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے جو کہ حکومت سازی کے لیے ناکافی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

توقعات کے برعکس بی جے پی سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور حکومت سازی کے لیے اس کا تمام تر انحصار اتحادیوں خصوصاً نتیش کمار اور تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو پر ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کنگ میکرز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
انڈین میڈیا میں خبریں گردش کر رہی ہیں کہ کانگریس کی سربراہی میں قائم الائنس بھی حکومت سازی کے سلسلے میں تیلگو دیشم اور جنتا دل کے ساتھ روابط بڑھا رہا ہے۔

 2019 کے انتخابات میں کانگریس کو صرف 52 سیٹیں ملی تھیں (فوٹو: اے ایف پی)

گو کہ باضابطہ طور پر ان رابطوں کے حوالے سے کانگریس الائنس کی جانب سے کچھ نہیں کہا گیا ہے تاہم کانگریس کے سربراہ راہل گاندھی نے منگل کی شام پریس کانفرنس میں کہا کہ بدھ کو الائنس میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ کیسے آگے بڑھنا ہے۔
خیال رہے نتیش کمار حالیہ برسوں کے دوران کئی مرتبہ سیاسی قلابازی کھا چکے ہیں۔ اس لیے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نتیش کمار کی سیاسی وفاداری کے بارے میں شبہات بلاجواز نہیں ہیں۔
 

شیئر: