Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں یاتریوں کی بس پر فائرنگ، 9 افراد ہلاک

بس میں سوار ہندو یاتری ایک گردوارے سے واپس جا رہے تھے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد کی یاتریوں کی بس پر فائرنگ سے 9 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کشمیر پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یہ واقعہ ریاسی میں اتوار کو ایسے وقت میں پیش آیا جب دارالحکومت دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی مسکسل تیسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے تھے۔
پولیس آفیسر موہتا شرما نے بتایا کہ ’ابتدائی اطلات کے مطابق گھات لگا کر بیٹھے ہوئے عسکریت پسندوں نے پر فائرنگ کی جس کے بعد بس بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری۔ اس واقعے میں 9 افراد ہلاک جبکہ 23 زخمی ہوئے ہیں۔
 اس بس میں ہندو یاتری سوار تھے جو یہاں کے ایک مشہور گردوارے سے واپس جا رہے تھے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر ملک ارجن کارگے نے اس ’خوفناک دہشت گرد انہ حملے‘ کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے ’چھاتی بجا کر امن لانے کے دعوؤں‘ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
سنہ ١٩٤٧ سے جموں کشمیر انڈیا اور پاکستان کے درمیان منقسم علاقہ ہے اور یہ دونوں ممالک اس کے دعوے دار ہیں۔ کشمیر میں 1989 کو شروع ہونے والی عسکریت پسند تحریک کے بعد ہزاروں عام شہری، سکیورٹی اہلکار اور عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
الیکشن مہم کے دوران اپریل میں ہونے والی جھڑپوں میں کشمیر میں پانچ عسکریت پسند اور ایک ایئر فورس کا اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد تین جون کو سکیورٹی فورسز سے لڑائی میں دو مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
دوسری جانب انڈیا کے حالیہ الیکشن میں کشمیر میں 35 سالہ تاریخ کا سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کشمیر ٹرن آؤٹ میں 58 اعشاریہ 6 فیصد رہا جوکہ 2019 کی نسبت 30 فیصد زیادہ تھا۔
انڈیا کا الزام ہے کہ پاکستان کشمیر  میں عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کرتا ہے جبکہ پاکستان اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔

شیئر: