Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئیے نفرت کو امید سے بدل دیں‘،نواز شریف کی نریندر مودی کو مبارکباد

بی جے پی کی زیرِ قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے 293 نشستوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک دی ہے۔
پیر کو نواز شریف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کہا کہ ’مودی جی کو تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائر ہونے پر میری طرف سے پرتپاک مبارک باد۔‘
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’حالیہ الیکشن میں آپ کی جماعت کی کامیابی آپ کی قیادت پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔‘
نواز شریف نے مزید کہا ’آئیے ہم نفرت کو امید سے بدل کر جنوبی ایشیا کے دو ارب انسانوں کی تقدیر سنوارنے کے موقعے سے فائدہ اٹھائیں۔‘

لوگوں کی فلاح اور تحفظ کے لیے کام کرنا ہمیشہ ترجیح رہے گی: مودی

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے نواز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف! آپ کے مبارکباد کے پیغام کو سراہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کے عوام ہمشیہ امن، سلامتی اور ترقی پسندانہ خیالات کے لیے کھڑے رہے ہیں۔‘
نریندر مودی نے کہا کہ ’اپنے لوگوں کی فلاح اور تحفظ کے لیے کام کرنا ہمیشہ ترجیح رہے گی۔‘
ایک الگ پیغام میں نریندر مودی نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے تہنیتی پیغام کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔
اس سے پہلے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے نریندر مودی کو وزیراعظم کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی تھی۔

پیر کو شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک مختصر ٹویٹ میں لکھا کہ ’نریندر مودی کو انڈیا کے وزیراعظم کے طور پر حلف لینے پر مبارکباد۔‘
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود دونوں ممالک کے سربراہان نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔
پاکستان میں آٹھ فروری کے الیکشن کے بعد نریندر مودی نے بھی شہباز شریف کو دوسری بار وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی۔
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو حلف برداری کی تقریب میں پڑوسی ممالک کے سربراہوں سمیت غیرملکی معززین کو مدعو کیا تھا، تاہم یہ واضح نہیں کہ پاکستان کے وزیراعظم کو دعوت دی گئی تھی یا نہیں۔
جن ممالک کو دعوت دی گئی ان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، ماریشس اور افریقی ملک سیشیلز شامل تھا۔
نئی دہلی نے کہا تھا کہ ان رہنماؤں کو انڈیا کی ’نیبرہُڈ فرسٹ پالیسی‘ کے تحت مدعو کیا گیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق تیسری بار وزیراعظم بننا نریندر مودی کا غیرمعمولی کارنامہ ہے جو نئے چیلنجز بھی ساتھ لایا ہے کیونکہ پاپولسٹ رہنما حکومت بنانے کے لیے اتحادیوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں۔
انڈیا کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرِ قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے 293 نشستوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی جبکہ حزب اختلاف کے انڈیا بلاک نے 234 نشستیں حاصل کیں۔

شیئر: