’بچوں نے میرا خواب پورا کیا‘ ملائیشین شہری کے سفر حج کی کہانی
محمد صفوان نے بتایا کہ گھریلو اخراجات نے 20 سال تک سفرِ حج سے محروم رکھا۔ (فوٹو عاجل)
ملائیشیا کے عازم حج محمد یونس صفوان کا کہنا ہے جوانی میں سفر حج کی خواہش تھی اس وقت قسمت میں نہیں تھا مگر آج بچوں نے میرے خواب کو تعبیر دے دی۔
ایس پی اے کے مطابق محمد یونس صفوان نے اپنے سفرِ حج کی کہانی بیان کی ہے۔
ملائیشیا کے جنوب میں جوہور شہر کے رہائشی 66 سالہ محمد یونس صفوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کام اور قربانیوں کے ساتھ زندگی گزاری، ملائیشین ایئرلائنز میں ایوی ایشن سیفٹی ٹیکنیشن کے طور پر 30 سال کام کیا۔
’جوانی میں واحد خواب ریٹائرمنٹ سے پہلے حج کرنا تھا۔ یہ خیال تھا کہ سفر حج کے لیے رقم ایک سے دو سال میں جمع کر لوں گا۔ حج کےلیے درخواست جمع کرائی مگر گھریلو اخراجات اور زندگی کے تقاضوں نے 20 سال تک مجھے سفرِ حج سے محروم رکھا اور ساری بچت خرچ ہوتی چلی گئی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ اب ریٹائرمنٹ پر ملنے والی رقم سے فریضہ حج ادا ہوسکے گا۔‘
محمد یونس نے مزید بتایا کہ اس سال کے شروع میں ایک اچھی خبر ملی کہ ملائیشین حکام نے حج درخواست منظور کر لی ہے۔
’اس خبر پر خوشی تھی لیکن اس کے ساتھ رقم جمع نہ ہونے پر دل افسردہ بھی تھا تاہم میرے بچوں نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ساتھ دیا اور ایک لاکھ سعودی ریال سے زیادہ رقم دے کر حیران کر دیا۔‘
ملائیشین عازم کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ پہنچنے پر خانہ کعبہ کے سامنے نیک اولاد کی نعمت پر اللہ کا شکر ادا کیا کہ جس نے میری دیرینہ خواہش پوری کردی۔
ان کا کہنا تھا کوئی چیز خاندان کے اتحاد اور طاقت کے سامنے بڑی نہیں اور نہ اس خوشی کا کوئی موازنہ ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں