Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کوٹہ کی خلاف ورزی، اردن نے 10 افراد کو سفر سے روک دیا

سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلھوب کا کہنا تھا کہ مرنے والوں میں 1079 کے پاس حج پرمٹ موجود نہیں تھے (فوٹو: اخبار24)
اردن نے حج سے متعلق سرکاری ضوابط کی خلاف ورزی پر 10 افراد کو بیرون ملک سفر سے روک دیا ہے جبکہ 28 پر انسانی سمگلنگ اور ملک کے سرکاری کوٹے سے ہٹ کر لوگوں کو حج کے لیے بھجوانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کی سرکاری نیوز ایجنسی پیٹرا کا کہنا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن نے یہ اعلان ان تحقیقات کے بعد کیا ہے جو ’سرکاری کوٹے سے ہٹ کر اردن کے لوگوں کو حج 2024 کے لیے بھجوانے پر شروع کی گئی تھیں جس کے نتیجے میں 99 افراد کی موت ہوئی۔‘
رپورٹ کے مطابق یہ اردن کی وزارت خارجہ امور کی جانب سے جاری کیے گئے نئے اعداد و شمار ہیں۔
نیوز ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیقات کے نتیجے میں منگل کو 28 مدعا علیہان کو انسانی سمگلنگ اور دھوکہ دہی کا ملزم بھی ٹھہرایا گیا۔
رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ پراسیکیوشن نے 19 افراد کو گرفتار کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں جبکہ کیس کی تحقیقات کے دوران 10 افراد کو سفر سے روکنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
استغاثہ متاثرین اور غیرقانونی طور پر حج کی تشہر کے حوالے سے سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز کو ٹریک کرنے کے لیے انسداد سائبر کرائم یونٹ سے بھی رابطہ کرے گا۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلھوب نے پیر کو کہا تھا کہ’بعض ممالک کی سیاحتی کمپنیوں نے لوگوں کو مختلف نوعیت کے وزٹ ویزے جاری کراکے دھوکہ دیا جو حج کے لیے نہیں تھے۔‘
’انہیں حج سے دو ماہ قبل مکہ میں قیام کرایا اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے کی ترغیب دی۔‘
ترجمان کے مطابق ’حج کے ایام میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 1301 تھی جن میں 1079 وہ تھے جو حج پرمٹ کے بغیرمشاعر مقدسہ پہنچے تھے اور وہ مرنے والوں کی تعداد کا 83 فیصد ہیں۔‘

شیئر: