Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بعض غیرملکی سیاحتی کمپنیوں نے حج ضوابط کی خلاف ورزیوں کی ترغیب دی: ترجمان وزارت داخلہ

مرنے والوں میں 1079 وہ تھے جو حج پرمٹ کے بغیر پہنچے تھے ( فوٹو: اخبار24)
ترجمان وزارت داخلہ کرنل طلال الشلھوب نے کہا ہے کہ ’بعض ممالک کی سیاحتی کمپنیوں نے لوگوں کو مختلف نوعیت کے وزٹ ویزے جاری کراکے دھوکہ دیا جو حج کےلیے نہیں تھے۔‘
’انہیں حج سے دو ماہ قبل مکہ میں قیام کرایا اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے کی ترغیب دی‘۔
غیرقانونی طورپر لوگوں کو حج کرنے کی سہولت فراہم کرکے حج قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کےمطابق ترجمان نے سعودی ٹی وی العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’حج ایام میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 1301 تھی جن میں 1079 وہ تھے جو حج پرمٹ کے بغیرمشاعر مقدسہ پہنچے تھے‘۔ 
انہوں نے کہ ’مرنے والوں کی مغفرت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں‘۔
ایک سوال پرکرنل شلھوب کا کہنا تھا ’غیرملکی سیاحتی کمپنیوں نے اپنے ملک کے شہریوں کو یہ دھوکہ دیا کہ وہ انہیں حج کراسکتے ہیں جس کے لیے حج سے دو ماہ قبل مختلف نوعیت کے وزٹ ویزوں پر انہیں مکہ مکرمہ لائے اور یہاں غیرقانونی طورپر قیام کرایا جو حج قوانین کی خلاف ورزی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا’حج پرمٹ محض چیک پوسٹ عبورکرنے کےلیے نہیں ہوتا بلکہ یہ پرمٹ درحقیقت وہ میکینزم ہے جو حجاج کو مشاعر مقدسہ میں مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کراتا ہے‘۔
ترجمان وزات داخلہ نے واضح کیا کہ ’ادارہ امن عامہ کی جانب سے حج سیزن کے دوران جعلی حج کمپینیاں چلانے والوں کی گرفتاری کے حوالے سے سوشل میڈیا اکاونٹس پرمسلسل مطلع کیا جاتا رہا تھا جبکہ گرفتار ہونےوالوں کو پراسیکیوشن کے حوالے سے کیا گیا تاکہ انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے‘۔
انہوں نے میڈیا اور اگاہی ہم پر بھی روشنی ڈالی اور جس میں بغیر پرمٹ حج کرنے کے خلاف خبردار کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ کچھ افراد وزٹ ویزوں اور دیگر غیر حج ویزوں کا غلط استعمال کررہے ہیں‘۔ 
انہوں نے فراڈ میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کچھ مماک کی طرف سے کارروائی اور مستقبل میں اس طرح کی خلاف ورزیوں کو روکنے کےلیے اقدامات کی تعریف کی۔
انہوں نے اس سال حج کےلیے سکیورٹی پلان کی کامیابی کی تصدیق کی اور کہا کہ’ ان منصوبوں کی کامیابی تمام اداروں کے درمیان عازمین کی خدمت اور سیفٹی یقینی بنانے کے لیے مربوط کوششوں کا ثبوت ہے‘۔

شیئر: