Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’40 کا لگتا ہوں‘، پنسلوانیا میں جو بائیڈن کی ریلی، ڈیموکریٹس منقسم

اگرچہ کچھ سرکردہ ڈیموکریٹس نے ذاتی حیثیت میں امریکی صدر کو تجویز دی ہے کہ وہ انتخابی دوڑ سے باہر ہو جائیں تاہم جو بائیڈن نے پنسلوانیا میں اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ متحد رہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اتوار کو پنسلوانیا میں انتخابی ریلی کے دوران اپنے حامیوں سے خطاب میں 81 سالہ جو بائیڈن نے ازراہِ تفنن کہا کہ ’میں جانتا ہوں کہ میں 40 سال کا نظر آتا ہوں لیکن میں یہ بہت عرصے سے کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایمانداری سے کہوں تو اگر ہم ساتھ رہیں تو میں امریکہ کے مستقبل کے بارے میں اتنا پُرامید ہوں جتنا پہلے کبھی نہیں رہا۔‘
پنسلوانیا میں امریکی صدر جو بائیڈن کا پُرجوش طریقے سے خیرمقدم کیا گیا۔ ہیرسبرگ میں یونین کے اراکین کے ساتھ ایک ریلی کے دوران جو بائیڈن نے مختصر تقاریر کیں۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پنسلوانیا میں جو بائیڈن کی ریلی کا مقصد مزید چار سال تک صدر منتخب ہونے کے لیے اہم سیاسی حلقوں سے حمایت ظاہر کرنا ہے تاہم، ان کی پارٹی منقسم ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک لیڈر حکیم جیفریز نے اتوار کی سہ پہر اعلیٰ کمیٹی کے قانون سازوں کو اپنے خیالات کا جائزہ لینے کے لیے طلب کیا۔
ملاقات سے واقف دو افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نیویارک کے نمائندے جیری نڈلر، کنیکٹی کٹ کے نمائندے جم ہیمز اور کیلیفورنیا کے نمائندے مارک ٹاکانو سمیت متعدد ڈیموکریٹک کمیٹی کے رہنماؤں نے ذاتی طور پر کہا کہ ’بائیڈن کو ایک طرف ہٹ جانا چاہیے۔‘
کانگریس کے بااثر ’بلیک کاکس‘ کے اراکین سمیت دیگر اعلٰی ڈیموکریٹس نے اتنے ہی بھرپور طریقے سے استدلال کیا کہ جو بائیڈن پارٹی کی پسند ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کا دائرہ کار وسیع تھا، کمیٹی کے رہنماؤں نے صورتحال پر مختلف خیالات کا اشتراک کیا تاہم اس پر کوئی اتفاق رائے نہیں تھا کہ کیا کیا جانا چاہیے۔
بات چیت سے آگاہ دو افراد نے بتایا کہ بائیڈن ہفتے کے آخر میں ذاتی طور پر قانون سازوں سے ٹیلیفونک رابطے کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے عملے کے ساتھ بات چیت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کا انتخابی دوڑ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ آگے بڑھ کر مزید سخت مہم چلائیں گے اور اپنے سیاسی سفر کو تیز کریں گے۔
سینیٹر مارک وارنر سے واقفیت رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ بائیڈن کے مستقبل کے بارے میں بات کرنے کے لیے پیر کو کوئی میٹنگ نہیں ہو گی۔ یہ بات چیت تمام ڈیموکریٹک سینیٹرز کے ساتھ منگل کے کاکس لنچ میں ہوگی۔
پانچ دیگر مختلف ڈیموکریٹک قانون سازوں نے پہلے ہی کُھلے عام جو بائیڈن سے اپنی انتخابی مہم ترک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈونلد ٹرمپ کے ساتھ مباحثے کے بعد کچھ حامیوں نے گ81 سالہ جو بائیڈن کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔
مباحثے کے دوران جو بائیڈن کے جوابات واضح نہیں تھے اور وہ ہکلاہٹ کا بھی شکار رہے۔ امریکی شہریوں کو صدر کی عمر اور ان کی صحت کے بارے میں بہت سے خدشات لاحق ہیں تاہم جمعرات کے مباحثے میں ناقص کارکردگی نے ان خدشات کوتقویت دی ہے۔
امریکی صدر کی مباحثے میں مایوس کن کارکردگی سے پریشان ڈیموکریٹس نے جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی ذہنی صحت کے حوالے سے شفافیت کا مظاہرہ کریں۔

شیئر: