Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اُٹھایا: امریکہ

میتھیو ملر نے کہا کہ ’ہم متعدد پاکستانی سویلین اداروں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہیں‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
امریکہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان کے عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اُٹھایا ہے۔ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمارے مشترکہ مفادات ہیں۔‘
پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کی واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان میتھیو ملر سے پوچھا گیا کہ پاکستانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروپوں کے خلاف ایک نئی فوجی مہم کے تحت دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا۔ 
’کیا امریکہ افغانستان میں  تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسے دہشت گرد گروپ کے خلاف ایسے حملوں کی حمایت کرتا ہے؟‘
جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہم متعدد پاکستانی سویلین اداروں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہیں اور باقاعدگی سے پاکستان کی حکومت سے رابطے میں رہتے ہیں تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانے اور استعداد کار کو بڑھانے کے مواقع کی نشاندہی کی جا سکے۔ اس میں ہمارے انسداد دہشتگردی کے سالانہ اعلیٰ سطح کی بات چیت بھی شامل ہے۔‘
یاد رہے کہ 22 جون کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے آپریشن عزم استحکام پاکستان شروع کیا جائے گا۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آپریشن عزم استحکام قومی ایکشن پلان کا حصہ ہے اور جن پارٹیز کو اس پر تحفظات ہیں ان کو دور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2016 میں اے پی ایس کے واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا جس پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق تھا۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ’اس وقت کے حالات بہت مختلف تھے اس وقت عملی طور پر سوات اور اس وقت کے فاٹا میں حکومت کی رٹ ختم ہو چکی تھی اور وہ نو گو ایریاز بن چکے تھے۔‘

شیئر: