جدہ کا کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ 43 ملین مسافروں سے تیسرے نمبر پر
دبئی ایئرپورٹ فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ جی سی سی ممالک سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے اہداف مقرر کیے ہوئے ہیں۔ اس کا مقصد تیل پر انحصار کم سے کم کرنا ہے۔
سبق ویب کے مطابق فچ کو توقع ہے تیل کے ماسوا ذرائع میں سیاحت کے شعبے کا حصہ 2023 میں تقریبا 130 بلین ڈالر سے بڑھ گیا۔ 2030 تک 340 بلین ڈالر ہونے کی امید ہے جو مجموعی مقامی پیداوار کے دس فیصد حصے کے برابر ہے۔
فچ ریٹنگز میں توقع کی جارہی ہے کہ آنے والے برسوں میں مسافروں کی آمد ورفت میں اضافہ ہوگا۔ خلیج کے ایئرپورٹس دنیا کے بہترین ایئرپورٹس کے معیار کے مطابق ہیں۔
فنچ ریٹنگ کے مطابق دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ 87 ملین مسافروں کے ساتھ فہرست میں سرفہرست ہے جبکہ قطر کا دوحہ ایئرپورٹ 45 ملین مسافروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ جدہ کا کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ 43 ملین مسافروں کے ساتھ تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔
عودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے حالیہ کچھ عرصے میں بہترین ایئرلائنز کے ساتھ اپنے ایئرپورٹس میں سرمایہ کاری کی ہے جس سے وہ دنیا کے سب سے بڑے بین الاقوامی مسافروں کے مرکز میں شامل ہوگئے۔
سعودی عرب نے آبادی میں اضافے اور بین الاقوامی سفر میں اضافے اور اس سلسلے میں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی جانب توجہ دی ہے اور ایئرپورٹس میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جی سی سی ممالک کے ایئرپورٹس کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں ایئر ٹریفک 2019 کے مقابلے میں 8 فیصد بڑھا ہے۔ یعنی کورونا وبا سے پہلے کی سطح سے تجاوز کرچکا ہے۔ 2022 میں سفری ٹریفک میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جائزے میں زیادہ یورپی، مشرق وسطی اور افریقی ایئرپورٹس کا احاطہ کیا ہے جس کے نتائج کے مطابق 2023 میں سفری ٹریفک 2019 کی سطح سے 97 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جی سی سی ممالک کا بنیادی مقصد 2030 تک ایئر ٹریفک کو دگنا کرنا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں