Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

عدت کیس میں بریت کے بعد عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا 8 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔ 
اتوار کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
احتساب عدالت نے نیب ٹیم اور عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بعد ازاں احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کر لی۔
عدالت نے 6 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور 20 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا کہا۔
ملزمان کے وکلا نے مزید دو روز کے ریمانڈ کی استدعا کی جس جے بعد آٹھ دن کا کر دیا گیا۔
نیب کی ٹیم نے عدالت سے 14دن کے ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
خیال رہے ہے کہ سنیچر کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد نیب نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار کر لیا تھا۔
نیب نے انکوائری رپورٹ میں کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی پر ’ایک نہیں، سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام‘ ہے۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ’یہ کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔ گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں۔‘
’تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچے جاتے رہے۔ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی ’ریٹین‘ کیے بغیر ہی بیچ دیا گیا۔ پرائیویٹ تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازمی ہے۔ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔

شیئر: