Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجلی کی اووربلنگ سے عوام کو 40.8 ارب روپے کا نقصان، کریک ڈاؤن تیز کرنے کی ہدایت

ایف آئی اے کوہاٹ زون نے 26 کنکشنز میں 3 لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی نشاندہی کی۔ (فوٹو: پی پی آئی)
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ملک بھر میں بجلی کی اووربلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
ایف آئی کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر داخلہ کی ہدایت پر جاری مہم میں گذشتہ 4 ماہ کے دوران چھاپہ مار ٹیموں کی جانب سے 48137 میٹرز کو چیک کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چھاپوں کے دوران 827 کنکشنز میں اووربلنگ کا انکشاف ہوا۔
’چھاپوں کے نتیجے میں ملوث عناصر کے خلاف 80 انکوائریاں اور 32 مقدمات درج کیے گئے۔ گھروں اور سرکاری دفاتر میں اوور بلنگ کی مد میں اربوں روپے بجلی کے بلوں میں وصول کیے گئے۔‘
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 4 ماہ کے دوران ملک بھر میں 1 ارب 10 کروڑ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔
اووربلنگ سے عوام اور دیگر سرکاری اداروں کو 40 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے لاہور زون نے 163 کنکشنز میں 92 کروڑ 70 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ پکڑی جس میں مجموعی طور پر 34 ارب 29 کروڑ سے زائد بلوں کی مد میں وصول کیے گئے۔
ایف آئی اے گجرانوالہ زون نے 3708 میٹرز چیک کیے جس میں 135 کنکشنز میں 3 کروڑ 52 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔ ایف آئی اے فیصل آباد زون نے 832 میٹرز چیک کیے جس میں 44 کنکشنز میں 13 کروڑ 91 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔‘
ایف آئی اے ملتان زون نے 39 کنکشنز میں 3 لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ پکڑی جب کہ ایف آئی اے پشاور زون نے ابتک 403 کنکشنز میں 90 لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ پکڑی۔
ایف آئی اے کوہاٹ زون نے 26 کنکشنز میں 3 لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی نشاندہی کی۔
ایف آئی اے حیدرآباد زون نے ابتک 14 کنکشنز میں 1لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ پکڑی۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے اوور بلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 4 ماہ کے دوران ملک بھر میں 1 ارب 10 کروڑ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔ (فوٹو: ایکس)

ڈی جی ایف آئی اے  نے حکم دیا کہ اووربلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔

’بجلی چوری پر 819 ملین کا نقصان روکا اور 560 ملین ریکور کیے‘

ادریں اثنا ڈی جی ایف آئی اے نے جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ بجلی چوری پر 819 ملین کا نقصان روکا اور 560 ملین ریکور کیے ہیں۔ 
انھوں نے کہا کہ ہم نے جونہی بجلی چوری پر ہاتھ پڑا تو اوور بلنگ شروع ہو گئی۔ یعنی جب ہم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کی ملی بھگت سے بجلی کی چوری روکی تو انھوں نے چوری کی گئی یونٹس کو لوگوں پر ڈالنا شروع کر دیا۔ 
ڈی جی ایف آئے کے مطابق بجلی چوری میں لیسکو، آئیسکو، پیسکو اور ٹیسکو میں ملازمین ملوث تھے جبکہ ان ہی علاقوں میں اووبلنگ بھی ہوئی ہے۔

شیئر: