Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے پر قومی اسمبلی میں نمبر گیم کیا ہوگی؟

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی میں 39 ارکان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رکن تسلیم کر لیا ہے جبکہ 41 ارکان کی رکنیت کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر لیا ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف کا رکن قرار دیا جاتا ہے۔ 
خیال رہے کہ یہ وہ ارکان قومی اسمبلی ہیں جنہوں نے کاغذات نامزدگی میں اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف لکھی تھی لیکن پارٹی ٹکٹ جمع نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے انہیں آزاد امیدوار قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے اپنے فیصلے میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے وہ آزاد امیدوار جنہوں نے کاغذات نامزدگی میں اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف نہیں لکھی تھی، کو پی ٹی آئی کے امیدوار قرار دیتے ہوئے باقی 41 ارکان کو پارٹی وابستگی کے لیے فارم جمع کرانے کی ہدایت کی تھی اور اس کے لیے 15 دن دیے تھے۔
سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ایک طرف تو 39 ارکان کو تحریک انصاف کا رکن قرار دیا ہے تاہم باقی 41 آزاد ارکان کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرا دی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 41 آزاد ارکان نے پارٹی وابستگی کی دستاویزات جمع کرا دی ہیں۔ دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا کہ وابستگی تحریک انصاف کنفرم کرے گی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی سٹرکچر نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں آزاد ارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرے گا۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیرسٹر گوہر علی خان الیکشن کمیشن ریکارڈ میں پارٹی چیئرمین نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ اس معاملے پر رہنمائی کرے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف کا رکن قرار دیا جاتا ہے۔  (فائل فوٹو: اے ایف پی)

قومی اسمبلی میں نئی نمبر گیم کیا ہوگی؟

عدالت کے حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 23 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے جس کے بعد قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی کل سیٹیں 109 ہو جائیں گی۔ اس طرح پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستوں والی جماعت بن جائے گی۔
فروری 2024 کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے قومی اسمبلی میں 86 نشستیں حاصل کیں۔ 209 ارکان کے ساتھ ن لیگ نے اتحادی حکومت قائم کی۔ جن میں اس کی 108 نشستیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے 68، ایم کیو ایم کے 21 ارکان بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہیں، جبکہ ایک اقلیتی نشست معطل ہے۔
23 مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے باوجود حکمران اتحاد کو اس وقت تک خطرہ نہیں ہے جب تک پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ ہے۔ مخصوص نشستوں کے بعد اپوزیشن کی کل نشستیں 120 ہو جائیں گی۔

شیئر: