العلا کے قدیم نخلستان سے سانپ کی نئی قسم کی دریافت
العلا کے قدیم نخلستان سے سانپ کی نئی قسم کی دریافت
ہفتہ 3 اگست 2024 20:23
سرخی مائل رنگت والے یہ سانپ صحرائی ریت اور چٹانوں میں پائے گئے ہیں۔ فوٹوعرب نیوز
سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع قدیم نخلستان العلا میں صحرائی حیاتیات و نباتات پر تحقیق کرنے والی ٹیم نے رواں سال علاقے میں سانپوں کی نئی نسل دریافت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سیاہ سر اور سرخی مائل رنگت والے یہ سانپ صحرائی ریت اور چٹانوں میں پائے گئے ہیں۔
رائل کمیشن فار العلا میں کام کرنے والی تحقیقی ٹیم میں گذشتہ دو سال سے شامل ہنگری کے ماہر لازیلو پٹکو نے یہ نئی اور غیر زہریلی قسم دریافت کی ہے۔
ہنگری کے ریسرچر نے بتایا ہے کہ سانپوں کی یہ نسل اس علاقے میں ہی نئی دریافت نہیں بلکہ سائنس کے لیے بھی ایک نئی قسم ہے۔
العلا کے قدیم صحرائی علاقے میں تحقیقی خدمات پیش کرنے والے ادروں میں رائل کمیشن العلا کے ساتھ یونیورسٹی آف حائل، کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔
مملکت میں اس تحقیقی ٹیم میں مصر کی سویز یونیورسٹی، یمن کی یونیورسٹی آف عدن، پرتگال کی یونیورسیڈیڈ ڈو پورٹو اور ملائیشیا سے نیچرل ہسٹری کے ماہرین مل کر کام کر رہے ہیں۔
ہنگری کے ماہر لازیلو پٹکو نے سعودی، چیک اور پرتگالی ساتھیوں سے مل کر چند مہینوں کی تحقیق پر ایک مضمون مرتب کیا ہے جو لائف سائنس جرنل Zoosystemics and Evolution میں شائع ہوا۔
شائع شدہ مضمون میں سانپوں کی اس نئی نسل کو مخصوص رنگت والے ایک چھوٹے اور چھپے ہوئے سانپ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
نئی دریافت شدہ نسل مملکت کے شمال مغربی علاقے میں پائی جاتی ہے اور جزیرہ نما عرب میں اس کے آثار موجود ہیں۔
رائل کمیشن فار العلا میں جنگلی حیات اور قدرتی ورثے کے نائب صدر اسٹیفن براؤن کا کہنا ہے کہ زمین پر رینگنے والی اس نئی نوع کی دریافت نے مملکت میں تحقیق کی نئی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
سانپ کی اس نئی قسم کی دریافت اور تحقیق العلا کے سرسبز ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے جاری عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس منفرد نخلستان کو محفوظ رکھنے کے لیے رائل کمیشن فار العلا کی کوششوں کی علامت ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں