کتابیں پڑھنا میری زندگی کا بہت اہم حصہ ہے۔ کتابوں میں سے مجھے بائیوگرافی سب سے زیادہ پسند ہے۔ کسی بھی شعبہ زندگی کا فرد جب اپنی زندگی کی کہانی بیان کرتا ہے تو اس کے تجربات کا نچوڑ اور وقت کے سکھائے سبق بہت دلچسپ اور مفید لگتے ہیں۔ البتہ بعض ایسی بائیوگرافیز بھی ملتی ہیں جن میں لکھنے والا ایک فیک، مصنوعی سی تصویر بناتا ہے اور اپنے ساتھ پڑھنے والوں کو بھی دھوکہ دیتا ہے۔
کچھ بھی مختلف، منفرد یا غیر معمولی نہیں ہوتا۔ روٹین کی گِھسی پٹی باتیں اور تھکے ہوئے پامال فقرے۔ اِتنی جرات ہی نہیں ہوتی کہ وہ کُھل کر سچ بیان کر پائیں۔ ایسی درجن بھر مثالیں دے سکتا ہوں۔اگلے روز البتہ ایک بہت ہی دلچسپ اور چونکا دینے والی بائیوگرافی پڑھی۔
مزید پڑھیں
-
رونالڈ ریگن سے ڈونلڈ ٹرمپ تک: عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 874596
-
قسمت کے اگر مگر، عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 875951
-
اِس شرارتی بندر کا کیا علاج کیا جائے؟ عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 877085