کالم میں نے آپ کو ایک شرارتی بندر اور سنگدل مونسٹر (عفریت) کا قصہ سنانے کے لیے لکھا ہے ۔ اس سے پہلے مگر چند سوالات تاکہ ہم اور آپ ایک ہی پیج پر آ سکیں۔
کیا آپ کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ ہر اہم کام ایمرجنسی میں کرنا پڑے؟ ڈیڈلائن سر پر آ پہنچے اور پھر بھاگم بھاگ دیوانوں کی طرح وہ کام کیا جائے؟
بل جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے، بینک گئے تو لمبی لائن لگی ہے۔ ادھر آپ نے کئی کام نمٹانے ہیں، مگر مجبور ہیں کہ فون بینکنگ سیکھی نہیں، ورنہ ایپ سے بل جمع کرا دیتے۔ اب مجبوراً کڑھتے ہوئے انتظارکرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
-
پڑھنے کے قابل کچھ باتیں: عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 870146
-
قسمت کے اگر مگر، عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 875951