Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کرنسی کے ڈیزائن، ترقی کے مراحل کی کہانی

کرنسی کے ڈیزائن قومی ورثے اور ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے قیام کے بعد سے اب مملکت کی کرنسی مختلف ادوار میں تبدیل ہوتی رہی۔ دو سو برس یعنی 1932 سے لے کر آج تک کرنسی نے مختلف سفر طےکیے۔
سعودی کرنسی کے ڈیزائن ترقی کے کئی مراحل سے گزرے، یہ ڈیزائن قومی ورثے اور ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن کے عہد سے قبل الاحسا اور جزیرہ العرب میں معدنی سکے تھے جن میں لال سکہ  اور فرانسیسی ریال کے علاوہ لمبہ تلائی ، چاندی اور کانسی کے سکے رائج تھے جو عام طورپر الاحسا میں ہوتے تھے۔
سعودی ٹی وی الاخباریہ نے سعودی کرنسی کی ترقی کے مراحل کے حوالے سے ایک دستاویزی رپورٹ پیش کی ہے جس کا آغاز شاہ عبدالعزیز کے دور سے ہوا۔
خاص طور پر 1346ھ  میں جب سکوں کے علاوہ حجاز میں رائج ھاشمی ریال سے ملتی جلتی شکل کی کرنسی تھی جسے سعودی ریال کہا جاتا تھا ۔ وقت کے ساتھ ساتھ سعودی کرنسی کی شکلیں بھی تبدیل ہوتی گئیں۔
دنیا کے 20 طاقتور ترین معاشی نظام کے حامل ممالک میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔
 وژن 2030 کے اہداف میں اہم ترین ہدف مملکت کو مزید بلندی پر لے جانا ہے۔

شیئر: