Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گیمر خاموش کامیڈی کے ساتھ سامعین کو خوش کرتے ہیں

’زیادہ تر لوگ یہ بھی نہیں جانتے تھے کہ میں عرب ہوں۔‘ فوٹو عرب نیوز
خاموش اداکاری کے لیے اپنے خاص انداز سے  شہرت حاصل کرنے والے سعودی گیمر ثامر نے زبانی بات چیت کے بجائے صرف جسمانی کامیڈی اور تاثراتی اشاروں پر انحصار کرتے ہوئے عالمی سامعین کو متوجہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مختلف ثقافتوں کے سامعین سے جڑنے کی ان کی قابلیت نے انہیں گیمنگ کے پُرہجوم منظر نامے میں الگ اور اہم مقام دیا ہے۔ 
ثامر کا  گیمنگ کی دنیا میں سفر 2019 میں شروع ہوا اور ان کے ویڈیوز نے کچھ ہی  عرصہ میں شہرت اختیار کر لی۔
سعودی گیمر نے دنیا بھر میں پھیلنے والی کورونا وباء کے عروج کے دنوں میں جب بہت سے لوگ اپنے گھروں تک محدود تھے لاکھوں سامعین کی توجہ حاصل کر لی۔
مواد کی تخلیق کی دنیا میں بہت کم لوگ سعودی گیمر ثامر کی طرح مخصوص جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا میری مقبولیت میں تیزی کورونا میں لاک ڈاؤن کے ساتھ ہوئی اور میں نے عام گیمر مواد تخلیق کاروں سے مختلف ہونے پر توجہ مرکوز کی۔
ثامر نے اپنے اس انداز کو معروف خاموش کامیڈین مسٹر بین سے مشابہت دیتے ہیں، مسٹر بین کا محبوب کردار، اپنے مزاح اور کم سے کم مکالموں کی ادائیگی کے لیے شہرت رکھتا ہے۔

ثامر اپنے انداز کو  خاموش کامیڈین مسٹر بین سے مشابہت دیتے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

سعودی گیمر نے بتایا کیونکہ میں اپنی ویڈیوز میں بات نہیں کرتا اس لیے امریکہ، برطانیہ، اسپین اور برازیل میں میرے بہت سےچاہنے والے  موجود ہیں۔
میں شروع میں ہی چاہتا تھا کہ ہمیشہ عالمی سطح پر شہرت حاصل کروں لیکن میں دوسرے گیمرز کی طرح نہیں بننا چاہتا تھا جو صرف اسٹریم کرتے ہیں، میں مختلف بننا چاہتا تھا۔
گیمر کی حیثیت میں خاموش اداکاری سے ان کی وابستگی نے انہیں زبان اور ثقافتی  رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے سامعین  کی اچھی خاصی تعداد  تک پہنچنے کا موقع دیا ہے۔

ثامر کے بنیادی اہداف میں ویڈیو گیمز کھیلنے والوں کی تعداد بڑھانا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ثامر نے ہنستے ہوئے بتایا ’زیادہ تر لوگ یہ بھی  نہیں جانتے تھے کہ میں عرب ہوں۔‘
ثامر کے بنیادی اہداف میں سے ویڈیو گیمز کھیلنے والے لوگوں کی تعداد بڑھانا ہے۔
ان کا خیال ہے کہ خاموش اداکاری ان لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے جو عام طور پر گیمنگ میں مشغول نہیں ہوتے۔

شیئر: