بالی وڈ میں فنکاروں کی درجہ بندی، کون کتنا عظیم اداکار ہے؟
بالی وڈ میں فنکاروں کی درجہ بندی، کون کتنا عظیم اداکار ہے؟
اتوار 13 اکتوبر 2024 7:18
یوسف تہامی، دہلی
سینما ہو یا کرکٹ یا پھر زندگی کا کوئی اور شعبہ، وہاں مقابلہ اور موازنہ ناگزیر ہے اور مداحوں کے درمیان تو جیسے جنگ چھڑی ہوتی ہے۔
چنانچہ اگر آپ فٹبال کی دنیا پر نظر ڈالیں تو ان دنوں آپ کو لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو کے درمیان دنیا بٹی ہوئی نظر آتی ہے اور اگر کرکٹ کو دیکھیں تو بر صغیر میں کوہلی اور بابر اعظم میں مقابلہ کیا جاتا ہے۔
اسی طرح فلموں میں شروع سے ہی مقابلے اور موازنے ہوتے رہے ہیں۔ ایک زمانے میں یہ مقابلہ دلیپ کمار، دیو آنند، راج کپور وغیرہ کے درمیان تھا پھر بعد میں یہ مقابلہ امیتابھ ورسز دلیپ کمار اور راجیش کھنہ، دھرمیندر اور جیتیندر کے درمیان نظر آیا۔
جبکہ گذشتہ دو دہائیوں سے شاہ رخ خان، سلمان خان، عامر خان اور اکشے کمار وغیرہ کے درمیان لوگ بٹے ہوئے ہیں۔
گذشتہ ماہ کے اوائل میں معروف فلم ساز اور ہدایت کار سبھاش گھئی جنھوں نے ’قرض‘، ’ہیرو‘، ’ودھاتا‘، ’کھلنایک‘، ’رام لکھن‘، اور ’کرما‘ جیسی فلمیں دی ہیں انہوں نے اداکار ارباز خان کے ایک شو میں اداکاری کی مثالیں دے کر سمجھایا ہے۔
انہوں نے اپنے بیسیوں فلموں کے تجربے کا نچوڑ پیش کیا اور اداکاری کی جو تعریف کی وہ عام طور پر دیکھنے سننے میں نہیں آتی ہے۔
ان کے اس بیان سے بہت سے لوگوں کو اتفاق نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ ان کے پسندیدہ اداکار اچھے اداکاروں میں شامل نہ ہوں۔
اداکار پانچ طرح کے ہوتے ہیں
سبھاش گھئی کے مطابق اداکار پانچ طرح کے ہوتے ہیں۔ انھوں نے واضح انداز میں کہا کہ ایک غیر اداکار یعنی ’نان ایکٹر‘ ہوتا ہے یعنی جسے ایکٹنگ آتی ہی نہیں ہے۔ اور اس کی مثال انہوں نے اپنی فلم ’سوداگر‘ کے اداکار وویک مشران کے روپ میں دی۔
انہوں نے کہا کہ اسے اداکاری آتی ہی نہیں تھی۔ وہ مکالمے کو بس یوں ہی بول جاتا تھا۔ فلم سوداگر کی شوٹنگ کے دوران جب وہ اداکار راج کمار کے سامنے اپنے ڈائیلاگ بول رہا ہوتا تھا تو راج کمار پریشان ہو جاتے تھے کہ ’یار یہ کیا کر رہا ہے۔‘
ان کے مطابق دوسری طرح کا اداکار ’بیڈ ایکٹر‘ یعنی ’برا اداکار‘ ہوتا ہے۔ اور اس ضمن میں انہوں نے جیکی شرف کا نام لیا۔ خیال رہے کہ جیکی شرف کو سبھاش گھئی نے ہی اپنی فلم ’ہیرو‘ سے لانچ کیا تھا اور اس کے بعد جیکی نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
جیکی شراف کا نام خراب اداکار کے درجے میں لینے پر ارباز خان نے اپنے پروگرام ’دی انونسیبلز‘ میں پوچھ لیا، تو پھر آپ نے انہیں کاسٹ ہی کیوں کیا تو ویٹرن ہدایتکار سبھاش گھئی نے کہا کہ انہیں جو چہرہ چاہیے تھا وہ اس پر فٹ آتا تھا اور سوچا کہ اگر یہ لڑکا محنت کرے گا تو ہو سکتا ہے کہ ایکٹنگ سیکھ ہی جائے اور شاید اس نے سیکھ بھی لی۔
ان کے مطابق اس کے بعد ’ایکٹر‘ یا اداکار کا درجہ آتا ہے اور اس میں انہوں نے انیل کپور کا نام لیا کہ وہ اداکار ہے۔ اسے اداکاری آتی ہے۔ کوئی ہدایتکار اس سے کیا چاہتا ہے وہ اس کو پورا کرتا ہے۔ یعنی اگر اس نے کسی فلم میں خراب اداکاری کی ہے تو یہ اس کی نہیں بلکہ ہدایتکار کی خرابی ہے کہ وہ اس سے ادکاری کرانے میں ناکام رہا۔
خیال رہے کہ سبھاش گھئی نے انیل کپور کے ساتھ کئی ہٹ فلمیں بنائی ہیں جن میں ’میری جنگ‘، ’کرما‘ اور ’رام لکھن‘ وغیرہ شامل ہیں۔ وہ ان فلموں کے ہدایتکار کے ساتھ رائٹر بھی تھے۔
اس کے اوپر کا درجہ ’گڈ ایکٹر‘ یعنی اچھا اداکار ہے۔ اس کی تعریف کرتے ہوئے سبھاش گھئی نے کہا کہ اچھا اداکار وہ ہوتا ہے جو سین کو سمجھتا ہے حالات کو سمجھتا ہے اور جو اسے دیا گیا ہے اسے بہتر انداز میں پیش کرنے کا ہنر رکھتا ہو۔
اس ضمن میں انہوں نے بالی وڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کا نام لیا جن کے ساتھ انہوں نے فلم ’پردیس‘ بنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بعض جگہ شاہ رخ خان نے اپنی اداکاری سے کسی مکالمے یا سین کو بہتر کر دیا۔
ان کے مطابق اداکار کی سب سے اعلی کیٹیگری ’گریٹ ایکٹر‘ کی ہے اور اس میں انہوں نے بغیر کسی تامل کے دلیپ کمار کا نام لیا۔ سبھاش گھئی نے دلیپ کمار کے ساتھ ودھاتا، کرما اور سوداگر جیسی فلمیں بنائی ہیں۔
عظیم ادکار کی تعریف کرتے ہوئے سبھاش گھئی نے کہا کہ وہ ایک عام سے اور بہت معمولی مکالمے میں جان ڈال دیتا ہے اور اسے ایسے ادا کرتا ہے کہ اس کا معیار بلند ہو جاتا ہے۔
ان سے قبل فلم ساز اور ہدایت کار مہیش بھٹ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا اور دلیپ کمار کی فلم ’گنگا جمنا‘ کو عظیم فلموں کی فہرست میں ڈال کر کہا تھا کہ ’اس میں جو عدالت کا منظر ہے وہ بس عام سا منظر ہے اور اس میں دلیپ کمار کا کوئی بھاری بھرکم مکالمہ یا کوئی بڑی سی جذباتی تقریر بھی نہیں ہے لیکن انہوں نے اسے جس طرح ادا کیا ہے وہ بے مثال ہے۔‘
اداکارہ ریکھا نے بھی ایک انٹرویو میں فلم گنگا جمنا کے بارے میں یہ بات کہی تھی کہ ’اس میں سب کچھ ہے اور یہ ان کی پسندیدہ فلم ہے۔‘ جبکہ امیتابھ بچن نے فلم گنگا جمنا کو دیکھ کر یہ اعتراف کیا تھا کہ ’جو شخص کبھی پورپی تہذیب و تمدن اور زبان و بیان سے واقف نہ ہو اس نے جس طرح اس میں اداکاری کی ہے اور مکالمے بولے ہیں وہ سیکھنے کے لائق ہیں۔‘
جبکہ دلیپ کمار کے دوست اداکار اور فلمساز و ہدایت کار راج کپور نے دلیپ کمار اور امیتابھ بچن کی فلم ’شکتی‘ دیکھی تو انہوں نے بنگلور سے دلیپ کمار کو فون کیا اور کہا کہ ’لالے آج ثابت ہو گیا تو انڈیا کا سب سے بڑا ادکار ہے۔‘
بہر حال سبھاش گھئی نے کہا کہ امیتابھ بچن بھی بعض اوقات ایسا کرتے نظر آئے ہیں جبکہ رشی کپور نے بھی کئی بار کسی سین اور معمولی مکالمے کو اٹھا دیا ہے۔ خیال رہے کہ سبھاش گھئی کے ساتھ رشی کپور نے فلم ’قرض‘ میں اداکاری کی تھی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سبھاش گھئی نے امیتابھ کے ساتھ ایک فلم شروع کی تھی لیکن وہ مکمل نہ ہوسکی۔
اب آپ کے لیے کھلا میدان ہے کہ آپ غور کریں کہ آپ کے پسندیدہ اداکار کس زمرے میں آتے ہیں۔ وہ سبھاش گھئی کے وویک مشران ہیں یا پھر دلیپ کمار!