لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور لبنان کے تعلقات بانی مملکت شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور سے ہیں۔
’پہلے غیرملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرنے کا مقصد یہی پرانے تعلقات ہیں جبکہ اس وقت مملکت خطے اور پوری دنیا کے لیے ایک گیٹ وے اور عالمی امن کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔‘
مزید پڑھیں
اخبار 24 کے مطابق الشرق الاوسط اخبار کو انٹرویو میں لبنانی صدر نے امید ظاہر کی ’ مملکت اور خصوصا ولی عہد محمد بن سلمان دونوں ممالک کے مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے ماضی قریب میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کریں گے۔‘
’حتی کہ دونوں ممالک کے مابین اقتصادی و فطری تعلقات قائم نہیں ہوجاتے اور سعودی اپنے دوسرے ملک لبنان میں آنے لگیں گے۔‘
انہوں نے زوردیا کہ’ لبنانی اپنے سعودی بھائیوں سے ملنے کے مشتاق ہیں۔‘
لبنانی فوج کی ضروریات کے حوالے سے سوال پر صدر عون کا کہنا تھا ’صدارتی انتخاب سے دو ہفتے قبل سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات میں انہیں فوجی ضروریات کے بارے میں پیغام بھیجا تھا، اس بارے میں پرامید ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ دورے میں لبنانی افواج کی امداد کو بحال کرنے کی درخواست کروں گا جو سعودی عرب کی جانب سے فراہم کی جاتی تھی۔‘
شامی حکام کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا’ نئی شامی انتظامیہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔ ایک اہم ایشو دونوں ملکوں کے درمیان غیرمحفوظ سرحد کا بھی ہے جسے حل کرنا ہے۔‘