’ہمیشہ سے پاکستان آنا چاہتی تھی‘، انڈین خاتون کا لاہور کے شہری سے نکاح
’ہمیشہ سے پاکستان آنا چاہتی تھی‘، انڈین خاتون کا لاہور کے شہری سے نکاح
بدھ 23 اکتوبر 2024 9:48
ادیب یوسفزئی - اردو نیوز، لاہور
سوشل میڈیا پر دوستی اور پھر اس دوستی کے محبت میں تبدیل ہونے کی کئی کہانیاں سامنے آ چکی ہیں۔ اب اسی طرح کی ایک کہانی لاہور میں سامنے آئی ہے، جہاں ایک انڈین خاتون نے ہمت کر کے تنہا پاکستان آ کر اپنے پسندیدہ شخص سے نکاح کر کے اپنی محبت حاصل کر لی ہے۔
گذشتہ دنوں لاہور میں انڈیا کی ریاست بھوپال سے آئی ندا نامی خاتون نے پاکستانی شہری فہد سے کورٹ میرج کر لی۔ ندا نے اپنی محبت کو حاصل کرنے کے لیے انڈیا سے تنہا پاکستان کا سفر طے کیا اور سرحد پار کر کے فہد سے ملیں۔
لاہور کے سیشن کورٹ میں بھوپال کی رہائشی ندا اور لاہور کے رہائشی فہد کی پسند کی شادی ہوئی۔ دونوں کا رابطہ سوشل میڈیا پر ہوا تھا۔ مسلسل رابطے کے بعد دونوں ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے، اور آخر کار ندا نے پاکستان آ کر فہد سے نکاح کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
انہوں نے پاکستان کے لیے رخت سفر باندھا اور 16 اکتوبر کو پاکستان پہنچ کر سوشل میڈیا کی دوستی کو رشتے میں بدل دیا۔ دونوں کا نکاح لاہور ہائی کورٹ کے وکیل علی اکبر ملک نے کروایا۔
وکیل علی اکبر ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہیں فہد کے دوستوں نے بتایا کہ ایک خاتون انڈیا سے پاکستان آ رہی ہے اور اس کا نکاح کروانا ہے۔
ان کے مطابق ’16 اکتوبر کو یہ خاتون پاکستان پہنچیں جبکہ 17 اکتوبر دوپہر کے وقت ان کا نکاح کروایا گیا۔ خاتون کے والد انتقال کر چکے ہیں جبکہ وہ اپنی والدہ کی مدد سے پاکستان آئی ہیں۔‘
ندا اور فہد کی دوستی سوشل میڈیا پر ہوئی تھی جہاں انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ جینے مرنے کی قسمیں کھائیں۔ وکیل کے مطابق فہد نے باقاعدہ کورٹ میرج کے بعد ضروری دستاویزات کے حصول کے لیے پاکستان میں اپنی یونین کونسل کا رخ کیا۔
علی اکبر ملک کا کہنا تھا کہ ’نکاح کے بعد دونوں نے یونین کونسل میں خود کو رجسٹر کیا۔ اب ان کا ریکارڈ نادرا کے پاس پہنچ جائے گا جس کے بعد خاتون کی خواہش کے مطابق اسے سیٹیزن شپ ایکٹ 1951 کے سیکشن 10 کے تحت پاکستانی شہریت دلانے کی کوشش کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ندا کے لیے وزارت داخلہ میں ایک درخواست دی جائے گی جس کے بعد اگر حکومت کو مناسب لگا تو شہریت دلانے کا عمل شروع ہوجائے گا۔
ندا نے گریجویشن کر رکھی ہے اور وہ انڈیا میں بچوں کو ٹیوشن پڑھاتی تھیں جبکہ فہد لاہور میں ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔
وکیل علی اکبر ملک نے کہا کہ پاکستانی شہریت حاصل کرنے کے بعد دونوں میاں بیوی کا انڈیا جانے کا بھی ارادہ ہے۔
ندا نے کورٹ میرج کے وقت گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں پاکستان پسند ہے۔
’میں ہمیشہ پاکستان آنا چاہتی تھی، مجھے یہ ملک بہت پسند ہے۔ میں اپنے شوہر سے بہت پیار کرتی ہوں اور ہمیشہ ان کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔‘
اس وقت ندا اپنے شوہر فہد کے ہمراہ لاہور میں موجود ہیں اور وہ ان کے ساتھ خاندان میں ہونے والی تقریبات میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔
فہد کے خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں میاں بیوی کو دیکھنے کے لیے مہمان بھی آ رہے ہیں اور ان کو ہر جگہ سے مبارک باد کے پیغامات بھی موصول ہو رہے ہیں۔