Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: اسحاق ڈار کا کونسل برائے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب، اسرائیلی جنگی جرائم کے احتساب کا مطالبہ

وزیر خارجہ نے غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کا مطالبہ کیا۔ فوٹو: ایکس دفتر خارجہ
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ریاض میں عرب و اسلامی خصوصی سربراہی کانفرنس کے تحت کونسل برائے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اتوار کو اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے خلاف انسانیت مخالف اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے احتساب کا مطالبہ کیا۔
وزیر خارجہ نے اسرائیل کی مشرق وسطیٰ میں جاری مہم جوئی پر تشویش کو اظہار کیا جس سے خطے کی سکیورٹی اور امن کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کی فلسطینی جدوجہد کے لیے غیرمتزلزل کوششوں کو سراہا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کے وفد کا بھی حصہ ہوں گے جو سعودی عرب میں منعقد ہونے والے دوسرے مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرے گا۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب 11 نومبر 2024 کو ریاض میں مشترکہ عرب اسلامی فالو اپ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں خطے کی صورتحال، فلسطین اور لبنان پر جاری اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان اور سینیئر حکام کی بھی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
 یہ سربراہی اجلاس گزشتہ برس مشترکہ عرب اسلامی غیر معمولی اجلاس کا تسلسل ہوگا، جس میں غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں کی صورتحال پر بات چیت کی گئی تھی۔

 شہباز شریف دوسرے مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ فوٹو: شہباز شریف ایکس

ایس پی اے کے مطابق یہ اقدام شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دیگر عرب اور اسلامی ملکوں کےرہنماوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی کوششوں کا تسلسل ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا ایک ماہ کے سے بھی کم عرصے میں سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہے اس سے قبل وہ ریاض میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت اور خطاب کر چکے ہیں۔
اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ان کی دو طرفہ ملاقات بھی ہوئی تھی۔ 
وزیراعظم کے اس دورے سے پہلے سعودی عرب کا ایک اعلی سطح کا وفد بھی پاکستان کا دورہ کر چکا ہے جبکہ اس وقت بھی پاکستانی وزارتوں کا ایک اعلی سطح کا وفد سعودی عرب میں موجود ہے جبکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی سعودی عرب میں موجود ہیں جنہوں نے  بدھ کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ 
سعودی عرب میں اس سربراہی اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو روانہ ہوں گے جہاں وہ ماحولیات کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ 

شیئر: