Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائروال سے پاکستان کی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ

گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کے آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر تھے جو کہ مالی سال 2023 کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے (فائل فوٹو: فری پکس)
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو قومی سطح پر ’فائر وال‘ کی تنصیب سے 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادرے روئٹرز کے مطابق حکومت انٹرنیٹ فائروال کی تنصیب کر رہا ہے جس کے ذریعے انٹرنیٹ پر مواد اور سوشل میڈیا پیلٹ فارمز کو ریگولیٹ کیا جائے گا ۔
حکومت فائروال کو سینسرشپ کے لیے استعمال کرنے کی تردید کرتی ہے۔
پاشا کے سینیئر وائس چیئرمین علی احسان کا کہنا ہے کہ فائر وال کی تنصیب کے سبب انٹرنیٹ سروس میں تعطل اور اور وی پی این سروس میں خلل کا سامنا ہے۔ ’انٹرنیٹ سروس میں تعطل سے بزنس آپریشنز کے مکمل بند ہونے کا خدشہ ہے۔‘
’یہ تعطل محص دشواری نہیں بلکہ آئی ٹی انڈسٹری کی پائیداری پر پر براہ راست، ٹھوس اور  جارحانہ حملہ ہے جس سے 30 کروڑ تک کا نقصان ہو سکتا ہے اور یہ نقصان اس سے بہت زیادہ بڑھ بھی سکتا ہے۔‘
روئٹرز کی جانب سے اس حوالے سے سوال کا پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے فوری کوئی جواب نہیں دیا۔
رواں مہینے شزہ خواجہ نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ حکومت فائر وال کو سینسرشپ کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہی ہے۔
پاکستان نے پہلے ہی رواں سال فروری سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی بند کر رکھی ہے۔

حکومت فائروال کو سینسرشپ کے لیے استعمال کرنے کی تردید کرتی ہے۔ (فوٹو: ایکس)

حکومت کا کہنا ہے کہ ایکس کی بندش کا مقصد ریاست مخالف سرگرمیوں کو روکنا ہے اور اس کی وجہ ایکس کی جانب سے مقامی قوانین کی پابندی نہ کرنا ہے۔
پاشا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے فائر وال کے حوالے سے شفافیت کے فقداں نے  انٹرنیٹ صارفمین اور پاکستان کے عالمی آئی ٹی کلائنٹ میں عدم اعتماد کا طوفان کھڑا کیا ہے۔ ان کو خدشہ ہے کہ ان کے کاروبار کا ڈیٹا اور پرائیوسی خطرے میں ہیں۔
پاشا نے اس ’ڈیجیٹل گھیراؤ‘ کے فوری اور غیرمشروط  خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سائبر سکیورٹی فریم ورک ڈیویلپ کرنے کے لیے انڈسٹری کو انگیج کریں۔
رواں سال جون کے مہینے میں پاکستان کے آئی ٹی کے برآمدات 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے جو کہ گذشتہ سال کے اس دورانیے کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے۔
جون میں احتتام پذیر ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان کے آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو کہ مالی سال 2023 کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے۔

شیئر: