Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں اسرائیلی طرز عمل پر آئرلینڈ خاموش نہیں رہے گا، سائمن ہیرس

فلسطینیوں کی حمایت میں آئرلینڈ کی آواز اٹھانے پر مجھے فخر ہے۔ آئرش سیاستدان
آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں اسرائیلی سفارت خانہ بند کرنے کے بعد آئرش سیاستدان تاؤشیک سائمن ہیرس نے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سائمن ہیرس نے کہا ہے’ان کا ملک غزہ میں اسرائیل کی جنگ پر ’خاموشی اختیار نہیں کرے گا۔‘
سائمن ہیرس نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر ’توجہ ہٹانے کی سفارت کاری‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ نے اسرائیل کو اپنے دفاع کے حق کی واضح حمایت کی ہے تاہم غزہ میں اسرائیل کے رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا فلسطینیوں کی حمایت میں آئرلینڈ کی آواز پر مجھے فخر ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے استفہامیہ انداز میں پوچھا ’ کیا آپ جانتے ہیں میں سب سے زیادہ قابل مذمت کسے سمجھتا ہوں؟ 
’غزہ میں بچوں کا قتل ہے، فلسطینی شہریوں کی ہلاکتیں ہیں، مجبور اور بے کس خاندانوں کو بھوکا چھوڑ دینا اور انسانی امداد کا نہ پہنچنا ہے، جسے  میں قابل مذمت سمجھتا ہوں۔‘
آئرلینڈ نے گذشتہ ہفتے بین الاقوامی عدالت انصاف میں دائر ایک درخواست کی حمایت کی تھی جس میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام عائد کیا گیا ہے، اس فیصلے کے بعد تل ابیب نے ڈبلن میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا۔

غزہ میں بچوں کا قتل اور انسانی امداد کا نہ پہنچنا قابل مذمت ہے۔ فائل فوٹو گیٹی امیجز

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے کہا ہے بین الاقوامی عدالت انصاف کی حمایت کا فیصلہ بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام کے سوا کسی بھی چیز سے متاثر نہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا ’غزہ یا دنیا کے کسی بھی حصے میں جنگی جرائم کے احتساب کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کا استعمال ممکن ہو تو اسے آئرلینڈ کی جانب سے دشمنی کا عمل نہیں سمجھنا چاہیے۔‘

شیئر: