غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں ’توقع کے مطابق‘ پیش رفت نہیں: ثالث
حماس غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کی رہائی چاہتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
قطر نے کہا ہے کہ غزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت حالیہ ہفتوں میں اچھی پیش رفت کے بعد گزشتہ چند دنوں میں اس حوالے سے ’توقع کے مطابق پیش رفت‘ نہیں ہو رہی ہے۔
جنگ بندی کے لیے ثالثی کرنے والوں میں مصر کے ساتھ قطر اہم ثالث ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نے حماس عسکریت پسند گروپ پر الزام لگایا کہ وہ اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹ رہے جو اُن کے ’وہم‘ میں ہیں۔
میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ مذاکرات میں ’انسانی بنیادوں والے معاملے‘ پر مشکلات کا سامنا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پر ہفتے کے اوائل میں قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے ایک وفد بھیجا لیکن وہ کوئی ایسی بات نہیں دیکھ رہے کہ اس وفد کو دوبارہ وہاں بھیجیں۔
نیتن یاہو 7 اکتوبر کے حماس کے حملے میں بنائے گئے باقی یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کے لیے دباؤ میں ہیں۔
حماس غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کی رہائی چاہتی ہے۔
نیتن یاہو نے مصر کے ساتھ جنوبی غزہ کی سرحد پر واقع شہر رفح میں ایک منصوبہ بند اسرائیلی زمینی حملے کے بارے میں بین الاقوامی تشویش کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار جب اس علاقے میں رہنے والے لوگ محفوظ علاقوں میں چلے جائیں تو حماس کے خلاف ’مکمل فتح‘ کے لیے جارحانہ کارروائی کی ضرورت ہے۔
یہ واضح نہیں کہ بڑے پیمانے پر تباہ حال غزہ کے علاقے رفح میں رہائش پذیر شہری کہاں جائیں گے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافیوں اور ہسپتال کے حکام کے مطابق سنیچر کو وسطی غزہ میں نئے فضائی حملوں میں بچوں سمیت 40 سے زائد افراد ہلاک اور کم از کم 50 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے وہاں حماس کے خلاف حملے کیے ہیں۔