Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی عدالتوں نے نو مئی کے مقدمات میں مزید 60 افراد کو سزا سنا دی

نو مئی کو پرتشدد مظاہروں کے دوران فوجی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر  کے مطابق نو مئی کے مقدمات میں فوجی عدالتوں نے مزید 60 ملزمان کو سزائیں سنا دی ہیں۔ 
آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نو مئی کی سزاؤں کے اعلان کے سلسلے میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام شواہد کی جانچ پڑتال کے بعد، تمام قانونی حقوق کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنائی ہیں۔ 
بیان میں کہا گیا ہے کہ  فوجی حراست میں لیے جانے والے نو مئی کے ملزمان پر  چلنے والے مقدمات کی سماعت متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کر لی گئی ہے۔
بیان کے مطابق تمام مجرموں کے پاس اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، جن کی آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔ 
فوجی عدالتوں نے جن مزید 60 افراد کو سزائیں سنائی ہیں ان میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں جنہیں لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس پر حملے کے الزام میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ دیگر افراد کو لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، مردان، میانوالی، فیصل آباد، بنوں اور دیگر شہروں میں فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں دو سے دس سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ 
اس سے قبل فوجی عدالتوں نے 21 دسمبر کو 25 افراد کو ان واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں دو سے دس سال قید کی سزا سنائی تھیں، ان سزاؤں کو پاکستان تحریک انصاف نے چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مبینہ کرپشن کیسز میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران فوجی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو زیرِ التواء مقدمات کے فیصلے سنانے کی اجازت دی تھی۔

شیئر: