سعودی کابینہ: خطے میں امن و استحکام کےلیے مملکت کی کوششوں کا جائزہ
کابینہ کا اجلاس شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض میں ہوا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں علاقائی اوربین الاقوامی حالات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
سعودی عرب اور برادر و دوست ممالک کے مابین گزشتہ دنوں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے بھی بحث ہوئی جبکہ فلسطین سے متعلق جی سی سی ممالک کے وزارتی اجلاس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض میں ہوا ہے۔
وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے بتایا کابینہ کو روسی صدر ولادمیر پوتن کی جانب سے شاہ سلمان کو بھیجے گئے مکتوب کے مندرجات سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں علاقائی اور عالمی صورتحال پر بحث کی گئی۔ خطے میں قیام امن واستحکام کے حوالے سے مملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
ارکین کابینہ نے اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصی کے تقدس کی مسلسل پامالی پر شدید مذمت کی جس سے بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کومجروح ہوتی ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض افواج کو معصوم شہریوں اور اسلامی مقدسات کے خلاف کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کا جواب دہ ٹھراتے ہوئے محاسبہ کرے۔
اجلاس میں شام کی خود مختاری و استحکام کی اہمیت پرزوردیتے ہوئے ان کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت کو سختی سے مسترد کیا گیا۔
کابینہ نے جمہوریہ یمن کی تعمیر و ترقی اور برادر یمنی عوام کی معاشی بہتری کے لیے مملکت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کوسراہا گیا۔
اجلاس میں مقامی موضوعات بھی زیر بحث آئے جن میں مختلف حوالوں سے شوری کونسل کی سفارشات پر بھی غور کیا گیا جو سیاسی، امن عامہ ، اقتصادی امور کی کمیٹی اور دیگر اداروں پر مشتمل تھی۔
سعودی وزارت توانائی کا جمہوریہ جرمنی کی وزارت برائے اقتصای امور و موسمیاتی تحفظ کے مشترکہ مسودہ کے منظوری دی گئی۔
جمہوریہ کوسوا کے ساتھ منی لانڈرنگ اوردہشتگردی کے جرائم کے خاتمے کےلیے باہمی تعاون کی بھی منظوری دی گئی۔