اسرائیلی حملے میں غزہ کی ٹینٹ بستی میں 10 افراد ہلاک
حالیہ جنگ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے عسکریت پسندوں کی اسرائیلی بستیوں پر حملے سے شروع ہوئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
فلسطین میں محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں پناہ گزینوں کے ایک ٹینٹ پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے 10 شہری مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں سے جنگ کے باعث ہجرت کرنے والے افراد نے اس علاقے میں ایک ٹینٹ بستی میں پناہ لے رکھی تھی جہاں جمعرات کی صبح حملہ کیا گیا۔
محکمہ صحت کے مطابق مغربی خان یونس میں المواسی ٹینٹ بستی میں مارے جانے والے 10 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اس حملے میں 15 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اس بمباری کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
اکتوبر 2023 کے بعد سے حماس کے زیرِانتظام غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 45 ہزار 500 سے بڑھ چکی ہے۔
غزہ کی پٹی جس کی آبادی 23 لاکھ ہے وہاں کی اکثریت جنگ کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل کی جا چکی ہے اور علاقے کے ایک بڑے حصے کو اسرائیل نے بمباری سے تباہ کر دیا ہے۔
علاقے میں مقیم شہریوں کی بڑی تعداد اب ساحل کے قریب جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات کے ملبے میں رہائش پذیر ہے۔
حالیہ جنگ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے عسکریت پسندوں کی اسرائیلی بستیوں پر حملے سے شروع ہوئی تھی جس میں وہاں پر ایک ہزار 200 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 251 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لایا گیا تھا۔
مشرق وسطیٰ میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے دنیا بھر سے آوازیں اُٹھتی ہیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی بھی متعدد قراردادیں منظور کر چکی ہے مگر امریکہ اور اسرائیل اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
گزشتہ برس اسرائیل نے لبنان اور شام میں بھی متعدد مقامات کو فضائی حملوں میں نشانہ بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہاں سے عسکریت پسندوں کے حملوں کو خطرہ ہے۔