Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائنس دان خشک انسانی ہڈیوں کا ’پرفیوم‘ کیوں تیار کر رہے ہیں؟

سائنس دان کلیمنٹ مارٹن بیلجیئم کی وفاقی پولیس کے ساتھ مل کر اس منصوبے کے لیے سرگرم ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
بیلجیئم کے ایک محقق سائنس دان انسانوں کی خشک ہو جانے والی ہڈیوں کی بُو کو محفوظ کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق سائنس دان کلیمنٹ مارٹن بیلجیئم کی وفاقی پولیس کے ساتھ مل کر اس منصوبے کے لیے سرگرم ہیں۔
انسانی جسم کی بوسیدہ یا خشک ہو جانے والی ہڈیوں کی بُو کو محفوظ کرکے اسے انسانی باقیات کی تلاش کرنے والے کھوجی کتوں کو ٹریننگ دی جائے گی۔
اس سے قبل سائنس دان کلیمنٹ مارٹن نے گل سڑ جانے والے انسانی گوشت کی بُو کو بھی محفوظ کیا تھا جسے مردہ اجسام کی تفتیش کے لیے کام آنے والے کتوں کی تربیت میں استعمال کیا جاتا ہے۔
سائنس دان کلیمنٹ مارٹن نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب نرم پٹھے ختم ہو جاتے ہیں تو ہڈیوں کے بچ جانے والے مالیکیوز کی بُو میں غیرمعمولی کمی آ جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’مدت کے حساب سے ہڈیوں کی بُو مختلف ہوتی ہے۔ ایک تین برس کے بچے کی ہڈیوں کی بُو 10 یا 20 برس کے انسان کی ہڈیوں کی بُو سے الگ ہوتی ہے۔‘
پھر یہ کہ انسانی ڈھانچے مسام دار ہوتے ہیں، یہ اپنے اردگرد کے ماحول (مٹی اور درختوں وغیرہ) کی مہک کو بھی اپنے اندر جذب کر سکتے ہیں۔
بیلجیئم کی وفاقی پولیس کے سربراہ کرس کارڈون نے بتایا کہ ’طویل دورانیے کے اندھے قتل کے معاملات میں ایک کمی سی تھی۔ ہمارے کتے سوکھی ہڈیوں کو تلاش کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے۔‘
برسلز کے باہر ایک پولیس ٹریننگ سینٹر میں انسپکٹر کرسٹوف وان لینگین ہوو نے اپنے کتے کے ساتھ کلیمنٹ مارٹن کی محفوظ کردہ انسانی لاش کی بُو کے ساتھ ٹریننگ کا مظاہرہ بھی کیا۔
کارڈوین نے کچھ ٹشوز (پٹھوں) کو کوئلے کی راکھ کے بیچ چھپا دیا اور صرف چند ایک کو ہی ان ٹشوز کے ساتھ مَس کیا۔ جب کتے نے بُو محسوس کی تو وہ بھونکنے لگا۔

جب نرم پٹھے ختم ہو جاتے ہیں تو ہڈیوں کے بچ جانے والے مالیکیوز کی بُو میں غیرمعمولی کمی آ جاتی ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)

کرس کارڈون نے کہا کہ ’مردے کی بُو ان تین آلات میں سے ایک ہے جو ہم اپنے انسانی باقیات کی جانچ کرنے والے کتے کی بنیادی تربیت کے دوران استعمال کرتے ہیں۔‘
انسانی لاشوں کی کھوج لگانے والے کتوں کو ایک ہزار گھنٹے کی تربیت درکار ہوتی ہے اور بیلجیئم کے پاس ایک وقت میں ایسے صرف چار کتے ہی ہوتے ہیں۔
کلیمنٹ مارٹن اس مخصوص بُو کو محفوظ کرنے کے لیے خشک ہڈیوں کے مختلف نمونے استعمال کر رہے ہیں۔ ان میں سوٹ کیس میں پائے جانے والے ایک نامعلوم شخص کی لاش کے کے نمونے بھی شامل ہیں، جنہیں شیشے کے سلنڈر میں رکھا گیا ہے تاکہ مالیکیولز کو نکالنے کے لیے تیار کی گئی ایک ایک بند جگہ وہ بُو داخل ہو سکے۔
کلیمنٹ مارٹن نے کہا کہ ’یہ کچھ ایسا ہی ہے جیسے ایک عطار (پروفیومر) اپنا پرفیوم تیار کرتا ہے، وہ مختلف خوشبوؤں کو ملاتا ہے۔‘

 

شیئر: