Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجران میں مٹی اور گارے سے بنے مکان جو ماضی کو حال سے جوڑتے ہیں

نجران کا شمار قدیم تاریخی ورثے کے حامل شہروں میں ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے نجران ریجن میں آج بھی عہدِ رفتہ کی طرز تعمیر نمایاں ہے۔ مٹی اور گارے سے بنے ہوئے مکان تعمیراتی شاہکار ہیں جنہیں ان کی اصل شکل میں بحال کرنے کا مقصد ماضی کو حال سے جوڑے رکھنا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں قومی ورثے اورعلاقائی تاریخ کو بھی محفوظ رکھتے ہوئے  ماضی سے رشتے کو مضبوط کرنا ہے۔
مملکت میں جہاں جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل نئے جیسے نیوم یا القدیہ بسائے جارہے ہیں وہاں پرانے تاریخی ورثے کے تحفظ کےلیے بھی مثالی کام کیا جا رہا ہے۔
نجران شہر کا شمار قدیم تاریخی ورثے کے حامل شہروں میں ہوتا ہے جو جزیرہ نما عرب کے اہل علاقوں میں شامل ہے۔

تاریخی ورثے کے تحفظ کےلیے مثالی کام کیا جارہا ہے (فو ٹو: ایس پی اے)

یہاں صدیوں پرانے قلعے اور محلات کے علاوہ روایتی کچے مکانات آج بھی موجود ہیں جو کم ازکم تین صدیاں پرانے ہیں۔
نجران یونیورسٹی کے شعبے انجینئرنگ کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحمان المجادعہ کا کہنا ہے’ نجران میں ماضی کی طرز تعمیر انتہائی منفرد ہوتی تھی بیشتر مکانات افقی طورپر تعمیر کیے جاتے تھے جن کا رقبہ 100 میٹر مربع سے زیادہ نہیں ہوتا۔‘
’نچلی منزل کھلی ہوتی تھی جہاں مویشیوں کا باڑہ اورغلے کا گودام بنایا جاتا تھا جبکہ موسم گرما میں رہنے کےلیے بھی کچھ حصہ مخصوص کیا جاتا۔‘
ڈاکٹر المجادعہ نے بتایا’ نجران کی قدیم آبادی باغات میں گھری ہوتی تھی جبکہ شہرکی حفاظت کے لیے کوئی حصار نہیں بنایا جاتا تھا جو اس بات کی علامت تھی کہ انہیں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔‘

 

شیئر: