’نیوم اور العلا پُرکشش‘، سعودی عرب کے لیے پاکستان سے ایئرلائن آپریشن میں اضافہ
’نیوم اور العلا پُرکشش‘، سعودی عرب کے لیے پاکستان سے ایئرلائن آپریشن میں اضافہ
جمعہ 14 فروری 2025 5:33
زین علی -اردو نیوز، کراچی
25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ (فوٹو: جدہ قونصلیٹ)
سعودی عرب کے لیے پاکستان سے فضائی سفر میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ سفر جو پہلے زیادہ تر حج، عمرہ اور روزگار تک محدود تھا، اب سیاحت نے اس سفر میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
مسافروں کی تعداد میں مسلسل اضافے اور ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے نہصرف پاکستانی بلکہ غیرملکی ایئر لائنز بھی پاکستان سے سعودی عرب کے لیے اپنے فضائی آپریشنز کو وسعت دے رہی ہیں۔
پاکستان سے سعودی عرب کے درمیان کئی قومی اور بین الاقوامی ایئر لائنز آپریٹ کر رہی ہیں، جو مسافروں کو مختلف شہروں سے براہ راست پروازوں کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) جدہ، ریاض، مدینہ، اور دمام کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ کر رہی ہے۔ اسی طرح، ایئر بلیو جدہ اور ریاض کے لیے پروازیں چلا رہی ہے، جبکہ سیرین ایئر جدہ، مدینہ، اور ریاض کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلائی جناح جدہ، ریاض، اور دمام کے لیے پروازیں چلا رہی ہے، ایئر سیال اسلام آباد سے ریاض اور دیگر سعودی شہروں کے لیے پروازیں آپریٹ کر رہی ہے۔
اس طرح، سعودی عرب کی سرکاری ایئر لائن پاکستان کے مختلف شہروں سے سعودی عرب کے تمام بڑے شہروں کے لیے پروازیں آپریٹ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، فلائی ناس کراچی سے ریاض کے بعد اب مدینہ کے لیے براہ راست پروازیں چلانے جا رہی ہے۔
حال ہی میں سعودی عرب کی سستی ایئر لائن فلائی اے ڈیل نے بھی پاکستان سے آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ہفتہ وار دو پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن مسافروں کی ڈیمانڈ اور اچھے رسپانس کو دیکھتے ہوئے اب ہفتہ وار چھ پروزایں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے لیے سستی ایئر لائن فلائی اے ڈیل نے بھی پروازوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ (فوٹو: ویب سائٹ)
فلائی اے ڈیل کے ہیڈ آف مارکیٹنگ فاروق احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ یکم فروری سے شروع ہونے والے آپریشنز میں مسافروں نے اچھا رسپانس دیا ہے، اور ابتدائی تمام فلائٹس کراچی سے بھر کر سعودی عرب گئی ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کی ایئر لائنز کے علاوہ، دیگر ممالک کی ایئر لائنز بھی اس روٹ پر آپریٹ کر رہی ہیں۔
کراچی کے ایک ٹریول آپریٹر، انس ناصر نے بتایا کہ پاکستانی اور سعودی ایئر لائنز کے علاوہ اتحاد ایئر ویز براستہ ابوظہبی مختلف سعودی شہروں کے لیے پروازیں چلا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ ایمیرٹس ایئر لائن براستہ دبئی اپنے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ کویت کی جزائر ایئر ویز براستہ کویت، جدہ، مدینہ، دمام اور ریاض کے لیے پروازیں چلا رہی ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر ایئر لائنز بھی اپنے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نیوم، العلا سیاحوں کے لیے پُرکشش
سعودی عرب میں حالیہ برسوں میں سیاحت اور تفریح کے شعبے میں خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں۔ نئے سیاحتی مقامات، تفریحی سرگرمیاں، اور تاریخی و ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے بعد، پاکستان سمیت دنیا بھر سے سیاح سعودی عرب کا رخ کر رہے ہیں۔
ٹریول آپریٹر انس ناصر کے مطابق سعودی عرب میں نیوم، العلا، دمام اور ریاض کا تاریخی مرکز اب سیاحوں کے لیے پُرکشش بن چکے ہیں۔ سعودی ویزا پالیسی میں نرمی اور سیاحتی ویزا کے حصول میں آسانی نے پاکستانیوں کے لیے ان تفریحی مقامات تک رسائی ممکن بنا دی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سیزن میں کئی پاکستانی فیملیز نے سیاحت کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کیا ہے۔
Caption
25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم
اکتوبر 2024 میں وزیراعظم شہباز نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں 25 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔ یہ پاکستانی شہری تعمیرات، صحت، تعلیم، آئی ٹی، اور کاروباری شعبے سمیت مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ترسیلات زر پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔ ہر سال اربوں ڈالرز پاکستان بھیجے جاتے ہیں، جو ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ سعودی عرب سے بھیجی جانے والی یہ ترسیلات زر پاکستان کے لیے زرمبادلہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔
فروری میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھا کہ جنوری کے دوران کارکنوں کی ترسیلاتِ زر میں 3.0 ارب ڈالر کی آمد درج کی گئی ہے، جو پچھلے سال کے اس دورانیے کے مقابلے میں 25.2 فیصد زیادہ ہے۔
سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ کارکنوں نے جولائی تا جنوری مالی سال 2025 کے دوران مجموعی طور پر 20.8 ارب ڈالر ترسیلاتِ زر پاکستان بھیجے۔ جولائی تا جنوری 2024 کے دوران موصول شدہ 15.8 ارب ڈالر کے مقابلے میں 31.7 فیصد زیادہ ہیں۔
جنوری 2025 کے دوران ترسیلاتِ زر زیادہ تر سعودی عرب (728.3 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (621.7 ملین ڈالر)، برطانیہ (443.6ملین ڈالر) اور امریکہ (298.5 ملین ڈالر) سے آئیں۔
پاکستان سے سعودی عرب جانے والے افراد کی تعداد، حج و عمرہ کے ساتھ ساتھ روزگار اور سیاحت کے مواقع کی وجہ سے مزید بڑھ رہی ہے۔ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی محنت اور ان کا کردار دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ یہ تعلقات مزید فروغ پائیں گے اور پاکستانی برادری سعودی عرب میں مزید خوشحالی حاصل کرے گی۔