Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس رواں ماہ چین کا دورہ کریں گے

محمد یونس 26 تا 29 مارچ کے تین روزہ دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس رواں ماہ سفارتی خیرسگالی کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پڑوسی ملک انڈیا سے سفارتی تعلقات خراب ہونے کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری انتظامیہ خطے میں نئے دوست بنا رہی ہے۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس نے گزشتہ سال اگست میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
سابق وزیراعظم طلبہ کی قیادت میں حکومت کے خلاف ہونے والے پُرتشدد احتجاج کے بعد بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
انڈیا کو حسینہ واجد کی حکومت کا سب سے بڑا اتحادی سمجھا جاتا تھا اور اُن کی اقتدار سے بے دخلی نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو یکدم بہت نچلی سطح پر پہنچا دیا تھا۔
اس صورتحال نے محمد یونس کی زیر قیادت نگراں حکومت کو چین کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات استوار کرنے پر مجبور کیا جو ایشیا کے اس خطے میں طاقت اور اثر و رسوخ کے لیے نئی دہلی کا اہم حریف ہے۔
محمد یونس کے میڈیا سیکریٹری شفیق العالم نے اتوار کو اگلے ہفتے کے دورے پر بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ’بنگلہ دیش کا مقصد اس دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دورے میں دونوں ممالک کے درمیان متعلق وسیع مسائل پر بات چیت ہوگی۔‘
محمد یونس 26 تا 29 مارچ کے تین روزہ دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔
محمد یونس پیکنگ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی حاصل کریں گے اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے متعدد چینی فرموں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
میڈیا سیکریٹری شفیق العالم نے کہا کہ ’بنگلہ دیش مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے کی خواہش رکھتا ہے اور اس کوشش میں چین کے ساتھ شراکت کا خواہشمند ہے۔‘
دورے میں بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کی آبادی پر بھی سفارتی بات چیت متوقع ہے، جن میں سے زیادہ تر 2017 میں پڑوسی ملک میانمار میں پرتشدد فوجی کریک ڈاؤن سے فرار ہو کر یہاں پہنچے تھے۔
چین نے ماضی میں بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان ثالث کے طور پر کام کیا ہے تاکہ روہنگیا اقلیت کی وطن واپسی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
یہ کوششیں میانمار کی جانب سے روہنگیا کی واپسی پر رضامند نہ ہونے کی وجہ سے رک گئی تھیں۔
بنگلہ دیش کے عبوری وزیر خارجہ توحید حسین نے جنوری میں چین کا دورہ کیا جو ان کا پہلا سرکاری بیرون ملک دورہ تھا۔
ڈھاکہ میں چین کے سفیر یاؤ وین نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ بیجنگ ’بنگلہ دیش کی قومی آزادی، خودمختاری اور وقار کو برقرار رکھنے میں اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔‘

شیئر: