احمد آباد- - - - آج کل جس طرح گاؤ رکشکوں کے ذریعے مسلمانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں او رجن میں متعدد اب تک ہلاک کئے جا چکے ہیں ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے گجرات کے ضلع کچھ سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم نوجوان جابر جٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں گائے کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے 20جولائی کو 48گھنٹے کی بھوک ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھوک ہڑتال ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے سامنے کی جائے گی۔ جابر خود بھی گائے اوربھینس پالتے ہیں او ران کے پاس اس وقت 16گائے اور 9بھینسیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھوک ہڑتال کیلئے انہوں نے ضلع کلکٹر کو پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں ضلع کلکٹر کو جو مکتوب روانہ کیا ہے اس میں ضلع کچھ کے ہر بلاک میں چراگاہ بنانے کی مانگ بھی کی ہے۔ انہوں نے ایسا قانون بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے جس کے تحت مویشی پالنے والوں کے پاس 2 بیل ہونے چاہئیں اور انہیں سبسڈی دی جانی چاہئے۔ جابر کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ہر گاؤ شالہ کی 50فیصد لاگت ریاستی سرکار برداشت کرے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کسان گائے کی گوبر وغیرہ سے جوکھاد تیار کرتے ہیں حکومت اسے بھی خریدے۔ جابر کے مطالبات میں یہ مانگ بھی شامل ہے کہ آوارہ گائیوں کی حفاظت کیلئے حکومت ابتدائی اقدام کرے۔ بات چیت کے دوران جابر نے بتایا کہ گزشتہ 3برسوں سے گائے نفرت پھیلانے کا ذریعے بن گئی ہے جس کے باعث ڈیری کے کاروبار پر اثر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی نام نہاد گئورکشک ایسا نہیں جو مویشی پروری کا کام کرتا ہو لیکن گاؤکی حفاظت کے نام پر غنڈہ گردی میں شامل رہتا ہے۔ گئو رکشا بریگیڈ بنی ہوئی ہیں لیکن کوئی بھی آوارہ گائیوں کی دیکھ بھال کے بارے میں بات نہیں کرتا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے والے گئورکشکوں کو کم از کم ایک گائے ضرور پالنی چاہئے تا کہ ان کا مقصد سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی اس بھوک ہڑتال سے فرقہ وارانہ یکجہتی کا پیغام دینا چاہتے ہیں اور بھوک ہڑتال میں شامل ہونے کیلئے وہ لوگوں کو دعوت دیتے ہیں۔