نئی دہلی۔۔۔یوپی کے آلو کے کاشتکاروں نے آگرہ میں آلو کی قیمتیں ہونے کے خلاف بطور احتجاج لوگوں میں مفت آلو تقسیم کئے۔کاشتکاروں کے رہنماعامر نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہم اپنی فصل کولڈ اسٹوریج میں رکھیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمیں جو قیمتیں مل رہی ہیں اس میں نقصان ہورہا ہے۔ ایک اور کسان لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم یہ نقصان پچھلے 3برس اٹھارہے ہیں لیکن ہم اب اپنی فصل سڑک پر پھینک دیں گے تاکہ حکومت کو احساس ہوسکے کہ صورتحال کتنی خراب ہے۔ احتجاج کے دوران خود کشی کرنیوالے کسانوں کے بچوں نے ایک چھوٹا سا ڈرامہ بھی پیش کیا جس میں لوگوں کوان مشکلات سے آگاہ کیا گیا تھاجن کا سامنا کسان کررہے ہیں۔اس موقع پر ایک بچی پلوی نے کہا کہ اگر وزیر اعظم بڑے لوگوں کے قرضے معاف کرسکتے ہیں تو ہمارے قرضے کیوں معاف نہیں کرتے۔احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خود کشی کرنیوالی کسان کی بیوی رانی نے کہا کہ جب میرا شوہر قرضہ لینے بینک گیا تو افسران نے کہا کہ اپنی بیوی کیلئے کپڑے خریدنے کیلئے پیسہ کہاں سے آئے؟۔ پہلے ہمارا قرضہ واپس دیتے ۔ رانی نے سوال کیا کہ آخر غریبوں کے ساتھ ہی یہ توہین آمیزسلوک کیوں کیا جاتاہے۔؟