کیلیفورنیا۔۔۔۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شرارتی بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنا غلط ہے کیونکہ اس سے وہ بڑے ہوکر جارح مزاج نکلیں گے۔ ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسے بچے 10، 11سال کی عمر سے جارحیت پر اتر آتے ہیں۔کم ہی بچے ایسے ہوتے ہیں جن کا رویہ مثبت ہواور وہ دوسروں کی مدد کرنے میں پہل کرتے ہوں۔ریسرچرز نے خبردار کیا کہ والدین بچپن ہی میں اپنے بچوں سے جو سلوک کرتے ہیں اس کا اثر ان کی پوری زندگی کے رویے پر پڑتا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں 960یورپی امریکی اور 880افریقی امریکن ماؤں کے بچوں کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ اس کے علاوہ ماؤں اور بچوں کے گھر جاکر ان کے انٹرویوز کئے جس کے بعد ان کے اساتذہ سے بھی ملاقات کی۔بعد میں ایک رپورٹ میں کہا کہ بچوں کو سخت سزا دینے کا مطلب انہیں خراب کرنا ہے۔