’’ربع صدی سے اذان دے رہا ہوں‘‘
فاروق عبدالرحمن حضراوی ربع صدی سے مسجد نمرہ کے مؤذن ہیں ،وہ اس دوران ایک بار بھی وقوف عرفہ کے دن مسجد نمرہ سے غیر حاضر نہیں رہے۔سابق وزیر حج عبدالوہاب عبدالواسع نے انہیں مسجد نمرہ کا مؤذن مقررکیا تھا۔ انہیں مفتیٔ اعلیٰ اور خطیب مسجد نمرہ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کی رفاقت بھی حاصل رہتی ہے۔ حضراوی بتاتے ہیں کہ حج کے دنوں میں مسجد نمرہ تک پہنچنا مشکل کام ہے، اس مشکل پر قابو پانے کیلئے وہ 9ذی الحجہ کی رات ہی کو اول وقت میں میدان عرفہ پہنچ جاتے ہیں۔ وہاں وہ عشاء اور پھر 9ذی الحجہ کی فجر کی نماز ادا کرتے ہیں پھر وقوف عرفہ کے دن ظہر اور عصر کیلئے اذان دیتے ہیں۔
حضراوی بتاتے ہیں کہ ماضی میں حرم شریف کے مؤذن ایام حج کے دوران مشاعر مقدسہ کی مساجد میں اذان نمبروار دیا کرتے تھے،ان میں ادریس کنو،علی ملا،علی معمر،عبداللطیف ملا،صالح فیداور محمد رمل کے نام قابل ذکر ہیں۔ حضراوی کہتے ہیں کہ مسجد نمرہ کی مؤذنی میرے لئے باعث خیروبرکت ثابت ہوئی، مجھے اسی کے بعد مسجد الحرام کی مؤذنی کی سعادت ملی۔ میں جب بھی مسجد نمرہ میں اذان دیتا ہوں تو کسی بھی مسجد کے مقابلے میں یہاں مجھے غیرمعمولی روحانیت محسوس ہوتی ہے۔
حضراوی بتاتے ہیں کہ شروع میں بہت زیادہ حاجی نہیں آیا کرتے تھے، وہ اپنی بھولی بسری یادیں تازہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ تقرری کے پہلے سال میں نے مسجد نمرہ میں اذان دی تھی، حاجیوں کے قافلے کے ہمراہ مزدلفہ چلا آیا تھا جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کیلئے اذان دی اور آگے چل کر مسجد الخیف منیٰ میں بھی اذان دینے کا اعزاز حاصل ہوا۔