ممبئی: عمارت منہدم ہونے سے مرنیوالے33ہوگئے
ممبئی۔۔۔۔ممبئی میں بارش کے باعث پرانی اور خستہ حال عمارتوں کے گرنے اور ان میں شگاف پڑنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔جنوبی ممبئی کے بھنڈی بازار میں 100سال سے بھی زیادہ پرانی منزلہ عمارت زمین بوس ہونے سے مرنیوالوں کی تعداد جمعہ کو 33ہوگئی۔اب بھی متعدد لوگوں کے ملبے میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ لاشوں کی شناخت کی کارروائی جاری ہے۔ فائر بریگیڈ کے افسران نے بتایا کہ یہ عمارت حسینی بلڈنگ کے نام سے مشہور ہے ۔ اس میں 9خاندان سکونت پذتھے۔ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر 6گودام تھے ، کنکریٹ کے ملبے اور لوہے کی سلاخوں کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔ بچاؤ اور راحت کاری(این ڈی آر ایف )کی45رکنی ٹیم بلڈوزر سے ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے۔ زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا۔۔عینی شاہد نے بتایا کہ میں اپنے بچے کو پلے اسکول لے کر آرہا تھا کہ حسینی بلڈنگ میری آنکھوں کے سامنے تاش کے پتوں کی طرح زمین بوس ہوگئی۔اس عمارت میں ایک پلے اسکول بھی قائم تھا۔ اتفاق سے اسکول کاوقت شروع ہونے سے 20منٹ پہلے بلڈنگ منہدم ہوگئی جس سے 50معصوم بچے بال بال بچ گئے۔ممبئی ان دنوں طوفانی بارش کی زد میں ہے۔شہر میں ہر طرف پانی گھٹنوں اور کمر تک جمع ہے، نشیبی علاقے جھیل میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ بارش کے پانی سے شہر کی متعدد عمارتیں اور سرکاری اداروں کی قدیم بلڈنگوں کو خطرہ لاحق ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صنعت سوبھ ڈیسائی نے اعلان کیا کہ جے جے اسپتال کے قریب مسلم اکثریتی علاقہ پاک موڑیا اسٹریٹ پر واقع حسینی بلڈنگ سانحہ کی تحقیقات کے بعد مجرم پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔