اب فرخ آباد میں موت کا قہر، 49 بچے ہلاک
فرخ آباد۔۔۔۔۔۔گورکھپور کے بعد اب فرخ آباد میں انتظامی لاپروائی کے سبب بچوں کی اموات کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ فرخ آباد کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں آکسیجن اور دوا کی کمی کے سبب 49 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ دراصل 20 جولائی سے 21 اگست کے درمیان ہوئی 49 بچوں کی موت میں 19 کی دورانِ حمل اور 30 کی نیو بورن کیئر یونٹ میں علاج کے دوران ہوئی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے دو افسران پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی اور جانچ کا حکم دیا۔ اس ٹیم نےجو رپورٹ تیار کی اس میں انتظامی لاپروائی کھل کر سامنے آ گئی۔جانچ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپتال میں ہوئی اموات کی وجہ آکسیجن اور دواؤں کی کمی کے ساتھ ساتھ لاپروائی بھی ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر فرخ آباد کوتوالی میں سی ایم او اور رام منوہر لوہیا اسپتال کے سی ایم ایس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کے خلاف بھی دفعہ 176، 188 اور 304 جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا۔ تازہ خبروں کے مطابق سی ایم او اور سی ایم ایس کو ان کے عہدہ سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کو بھی ان کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن اور دوائی کی کمی کے ساتھ ساتھ انتظامی لاپروائی کے سبب گزشتہ مہینے تقریباً 300 اموات ہوئی تھیں۔ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد یوگی حکومت ایک بار پھرکٹہرے میں کھڑی ہو گئی۔ اب جب کہ فرخ آباد میں بھی انتظامی لاپروائی کی وجہ سے بچوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اتر پردیش حکومت کی نااہلی صاف طور پرعیاں ہو گئی ہے۔ ریاست میں محکمہ صحت کی کارکردگی سے عوام فکر مند ہیںاور سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ ریاست کے دیگر بڑے سرکاری اسپتالوں میں بھی کیا یہی حالات ہیں۔ اس کا جواب تو اسی وقت مل سکتا ہے جب سبھی اسپتالوں کی جانچ کرائی جائے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یوگی حکومت کی قلعی کھل جائے گی۔