Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی فیصلے کا دنیا بھر میں خیر مقدم

 ریاض.... خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے شاہی فیصلے کی سعودی عوام ، عرب ممالک اور بین الاقوامی برادری نے بڑے پیمانے پر پذیرائی کی۔اقوام متحدہ نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ مرد و خواتین دونوں کو بلا استثنیٰ ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا شاہی فیصلہ خواتین کو مملکت کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے کا موقع مہیا کرنے کے حوالے سے اہم اقدام ہے۔اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے اسے ترقی اور اصلاحات کی جہت میں اہم قدم سے تعبیر کیا۔ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا کہ یہ فیصلہ او آئی سی کے 10سالہ پروگرام سے ہم آہنگ ہے۔ اس کی بدولت خواتین کے حقوق کو تحفظ ملا ہے۔ وہ تمام شعبوں میں شرکت کر سکیں گی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اسے مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس قسم کی اصلاحات اور سعودی ویژن 2030پر عملدرآمد کے حوالے سے سعودی معاشرے اور معیشت کو مضبوط کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا کہ یہ سعودی خواتین کیلئے تاریخی دن ہے۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ اس کی بدولت سعودی خواتین کو 2030کے حصول میں اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔ مملکت کے اس اہم اقدام کا وہ خیر مقدم کرتی ہیں۔ امریکی خبررساں ادارے بلومبرگ کا کہناہے کہ سعودیوں نے شاہی فرمان کی پذیرائی میں لاکھوں پیغامات جاری کئے۔ اس فیصلے کی بدولت سعودی خاندانو ںکی اقتصادی پوزیشن مزید مضبوط ہو گی۔ سعودی وزیر انصاف نے کہا کہ شاہ سلمان نے اسلامی اصولوں کے مطابق شہریوں کا مفاد پورا کیا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے سربراہ نے کہا کہ اس سے سعودی خواتین کی پوزیشن مضبوط ہو گی۔ سعودی اسکالر ڈاکٹر سعد الدریھم نے کہا کہ شروع میں ہم تبدیلی سے خوف کھاتے ہیں اور جب اسکے اچھے نتائج سامنے آتے ہیں تو جی جان سے قبول کرلیتے ہیں۔ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا معاملہ سودے بازی اور دباﺅ کے پتے کے طور پراستعمال کیا جارہا ہے۔ اسے کسی نہ کسی دن جلنا ہی تھا۔ ایک اور مبلغ اسلام سلیما ن الطریفی نے ٹویٹر کے ا پنے اکاﺅنٹ پر ٹویٹ کیا کہ سعودی معاشرے میں رائج بہت سارے تصورات تبدیل ہونگے۔ عجیب بات تھی کہ خواتین اجنبی ڈرائیو رکے ہمراہ سفر کررہی تھیں۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔ یہ تاریخی فیصلہ ہے۔ حق بحقدار رسید والا معاملہ ہوگیا۔ ادارہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے سابق سربراہِ اعلیٰ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ خواتین کی ڈرائیونگ میں کوئی شرعی قباحت نہیں۔ خواتین وہی کام کرینگی جو انکے مفاد میں ہوگا۔ شاہی فیصلے کی بدولت سعودی عرب غیر ملکی ڈرائیوروں اور ان سے ہونے والے سماجی و معاشی نقصانات سے محفوظ ہوجائیگا۔
 

شیئر: