Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لپ اسٹک کا استعمال نقصان دہ ہوسکتا ہے!

ہونٹوں کی خوبصورتی کے لئے لپ اسٹک یا لپ گلوز کا استعمال ضروری قرار دیا جاتا ہے۔ اکثر خواتین کو روزانہ کی بنیادپر لپ اسٹک کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات خواتین سوتے وقت بھی لپ اسٹک ہونٹوں سے صاف نہیں کرتیں ۔ یہ عادت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ ماہر امراض جلد ڈاکٹر شفالی کے مطابق لپ اسٹک میں بہت سی زہریلی دھاتوں کی آمیزش ہوتی ہے جن میں سیسہ ، کیڈمیم ، مرکری ، کرومیم ، میگنیز اور  ایلومینیم شامل ہیں ۔ یہ ہو نٹوں کی سیاہی ، الرجی اور ہونٹوں کے خشک ہونے اور پھٹنے کا سبب بنتے ہیں۔
 
 لپ اسٹک میں موجود زہریلے کیمیکل جلد کی رنگت کے ذمہ دار خلیوں میلینوسائٹ کی توڑ پھوڑ کر کے جلد پر سفید دھبوں کے نمودار ہونے (لیوکو ڈرما) کی وجہ بنتے ہیں۔ یہ کیمیکلز کینسر کا سسبب بھی بن سکتے ہیں۔ لپ اسٹک میں موجود سیسہ ( لیڈ ) نروس سسٹم اور ہارمونز کو متاثر کرتا ہے۔ہارمونز کی بے قاعدگی نشونما ، ذہانت اور تولیدی نظام پر برے اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ کیڈمییم گردووں کو ناکارہ کرنے کا باعث بن سکتا ہے ۔ یہ زہریلی دھاتیں منہ کے ذریعے معدے تک پہنچ کر زہریلے مادوں کی افزائش کرتی ہیں لہذا لپ اسٹک کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہئے۔کہیں آپ خوبصورتی کے چکر میں صحت نہ گنوا بیٹھیں۔
 

شیئر: