Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علماءبورڈ میں سائنسداں بھی؟

ریاض..... سعودی قلمکار ترکی الحمد نے سربرآوردہ علماءبورڈ میں سماجی و سائنسی علوم کے ماہرین کو شامل کرنے کا مطالبہ کرکے معاشرے کو موافق مخالف فریقوں میں تقسیم کردیا۔ انکا کہنا ہے کہ اسلامی علوم کے ماہر جدید دنیا میں آنے والے تغیرات سے ناواقف ہیں۔ میرے خیال میں شرعی علوم کے ماہرین کی مدد کیلئے سماجی علوم کے ماہرین اور سائنسدانوں کو شریک کیا جانا ضروری ہے۔ علمائے شریعت آج کی دنیا میں ہونے والے حالات سے واقف نہیں ۔ سربرآوردہ علماءبورڈ نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر تحریر کیا کہ ہمارے لائحہ عمل میں یہ بات موجود ہے کہ ”اقتصادی و سماجی امور اور قوانین پر غوروخوض کرتے وقت ماہرین کو شریک کیا جائے“۔ بورڈ کا کہناہے کہ جب بھی سماجی علوم یا سائنسی علوم سے متعلق کسی مسئلے کا حکم بیان کرنے کی ضرورت پیش آئی مذکورہ علوم کے ماہرین کو طلب کرکے انکی آرا لی گئیں۔ ڈاکٹر عبدالعزیز العید نے ترکی الحمد کے مطالبے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ معرفت کے بابا آدم! ہمیں یہ تو بتائیے کہ آج کی دنیا میں ایسا کیا ہورہا ہے جس کا علماءکو علم نہیں۔ترکی الحمد کے مطالبے کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر کافی کچھ لکھا جاچکا ہے اور لکھا جارہا ہے۔
 

شیئر: