اداکارہ آفرین پری نے کہا ہے کہ میں صرف اسٹیج ڈراموں اور پشتو فلموں تک ہی محدود نہیں رہنا چاہتی بلکہ اردو اورپنجابی فلموں میں بھی کام کرنے کی خواہشمند ہوں مگر بد قسمتی سے لاہور فلم انڈسٹری میں اب فلمیں بننا کم ہو چکی ہیں اور اس کے مقابلے میں کراچی کی فلم انڈسٹری فروغ پا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں بینک کی نوکری چھوڑ کر شوبز کی طرف آئی اوریہاں مجھے توقعات سے بڑھ کر کامیابیاں ملیں اور خاص طور پر اسٹیج میری پہچان بنا ۔بعد ازاں پشتو فلموں میں بھی اداکاری کر کے اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان میں بننے والی اردو اور پنجابی فلموں میں بھی اپنے فن کے جوہر دکھاﺅں مگر ہماری فلم انڈسٹری کی صورتحال خستہ ہے اور یہاں کوئی بھی پروڈیوسر جلد سرمایہ کاری کے لئے تیار نہیں جبکہ اس کے مقابلے میں پشتو فلمیں ریکارڈ ساز بزنس کررہی ہیں اور خیبر پختونخواہ میں بننے والی ہر دوسری فلم میں ہیروئن کا کردار ادا کر رہی ہوں۔ آفرین پری نے کہا کہ اسٹیج اور پشتو فلموں تک محدود رہنے سے میری فنی صلاحیتوں کو زنگ لگ رہا ہے۔صرف میں ہی نہیںبلکہ اور بھی بہت ساری اداکارائیں ایسی ہیں جو پشتو فلموں کے ساتھ اردو اور پنجابی فلموں بھی کام کرنا چاہتی ہیں۔