اعتدال پسند اسلام کو اپنائیں گے، شہزادہ محمد بن سلمان
ریاض: ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے پرعزم لہجے میں کہا ہے کہ انتہا پسندانہ افکار رکھنے والوںکو تہس نہس کردیا جائیگا۔بنی نو ع انساں اور تمام مذاہب سے رشتے استوار کرنے کے علمبردار اعتدال پسند میانہ رو مذہب کو اپنایا جائیگا۔ انتہا پسندانہ افکار کو پہلی فرصت میں ختم کردیا جائیگا۔ ہم طبعی زندگی گزاریں گے۔ وہ منگل کو ریاض میں ’’سرمایہ کاری کے مستقبل‘‘کے موضوع پر ہونے والی عالمی تاریخی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب 1979ء سے قبل ویسا نہیں تھا جیسا اس کے بعد سعودی عرب اور پورے خطے میں ’’صحوۃ‘‘ (بیداری) منصوبے کے بعد ہوگیا۔ اسکے بہت سارے اسباب ہیں۔ ان پر روشنی ڈالنے کا یہ وقت نہیں۔ ہم 1979ء سے ماقبل کے سعودی عرب کی طرف لوٹیں گے۔ اعتدال پسند میانہ روی کے علمبردار اسلام کو اپنائیں گے۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ 70فیصد سعودی 30برس سے کم عمر کے ہیں۔ میں صاف الفاظ میں یہ بات کہناچاہتا ہوں کہ ہم اپنی زندگی کے 30برس انتہا پسندانہ افکار سے نمٹنے میں برباد ہرگز نہیں کرینگے۔ ہم انتہا پسندانہ افکار کی بیخ کنی کرکے ہی دم لیں گے۔