جدہ.... جدہ میں یونیورسٹی کی ایک سعودی طالبہ نے شکوہ کیا ہے کہ جنات اس کا تعاقب کر رہے ہیں اور اس کی قیمتی اشیاءچوری کر کے اسے پریشان کئے ہوئے ہیں۔ طالبہ نے اس کی تفصیلات عاجل ویب سائٹ کو بتاتے ہوئے واضح کیا کہ 3ہفتے پہلے اس کے پرس سے 1500ریال غائب ہوئے تو اس کے ذہن میں طرح طرح کے خیالات آئے۔ شروع میں ایسا لگا کہ ممکن ہے رقم پرس سے گر گئی ہو۔ یہ خیال بھی آیا کہ یونیورسٹی میں کسی نے رقم نکال لی ہو۔ اگلے دن جب اس کی سونے کی انگوٹھی گھر سے غائب ہو ئی تو ا س کی تشویش بہت زیادہ بڑھ گئی۔ وہ گھر سے کہیں نہیں گئی تھی پھر بھی انگوٹھی غائب ہوئی۔ گئی تو کہاں گئی یہ سوال اس کے ذہن میں کچوکے لگانے لگا۔ ایک لمحہ کیلئے یہ وسوسہ سا آیا کہ گھریلو ملازمہ نے انگوٹھی چرا لی ہوگی۔ نگرانی پر پتہ چلا کہ ملازمہ نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ بڑے بھائی پر شبہ ہوا جسے یہ سوچ کر ذہن نے جھٹک دیا کہ وہ خوشحال ہے، بینک میں ملازم ہے۔ وہ سونے کی نگوٹھی کیونکر چوری کرے گا۔ الجھن اس وقت انتہا کو پہنچ گئی کہ ایک دن صبح اس کا موبائل غائب تھا۔ جسے وہ سرہانے کے قریب رکھے ہوئے تھی۔ کمرہ اندر سے بند تھا۔ سعودی طالبہ کا کہنا ہے کہ اس واقع کے بعد اسے یقین ہو گیا کہ کوئی انسان نہیں بلکہ جن اس کے تعاقب میں لگا ہوا ہے اور ساری وارداتیں وہی کر رہا ہے۔ اسے جنات ، جادو ٹونے اور ان دیکھی دنیا سے متعلق کہانیوں ، قصوں اور افسانوں کے مطالعہ سے بھی تقویت پہنچی۔ طالبہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یہ بھی میرا وسوسہ ہی ہو۔ سعودی عرب میں جنات پر چوری چکاری اور پریشان کرنے کے الزامات ماضی میں بھی لگائے جاتے رہے ہیں۔ 2برس قبل مدینہ منورہ کی کمشنری مہد الذہب کے ایک قریہ میں آباد سعودی خاندان نے عدالت سے رجوع کر کے جنات کے نامعلوم گروپ پر چھیڑ خانی او رچوری کا مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ عدالت نے مقدمہ سماعت کیلئے قبول بھی کر لیاتھا۔