Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”قسطوں “ پر شادی

ریاض .... سعودی معاشرے میں شادی کے ہوشربا اخراجات اور مہر کی بھاری رقم معمر کنواریوں کی تعداد بڑھانے کی ذمہ دار مانی جارہی ہے۔ سعودی لڑکے ، لڑکیاں اس صورتحال سے پریشان ہیں۔ انکی راتوں کی نیند اڑی ہوئی ہے۔ 2011ءمیں سعودی عرب میں شادی اخراجات قسطوں پر ادا کرنے کا رواج ظاہر ہوا تھا۔ رفتہ رفتہ یہ رواج کمزور پڑتا گیا تاہم 2017ءمیں ایکبار پھر سر ابھارنے لگا ہے۔ ان دنوں شادی اخراجات قسطوں پر وصول کرنے والی تنظیمیں کام کرنے لگی ہیں۔ نیا واقعہ مصری اورسعودی جوڑے کا سامنے آیا ہے۔ ایک مصری نوجوان نے ایک سعودی خاتون سے قسطوں پر اخراجات ادا کرنے والی اسکیم کے تحت شادی کرلی۔ مصری نوجوان حسین نے عاجل سے گفتگو میں کہا کہ میرے معاشی حالات ایسے نہیں تھے کہ میں دلہن اور اسکے گھر والوں کے مطالبات کی ساری فہرست یکبارگی پوری کرسکوں۔ مجھے منگیتر ”امیرہ“ کے ذریعے پتہ چلا کہ شادی کے اخراجات قسطوں میں بھی ادا کئے جاسکتے ہیں اور ایک ادارہ اس اسکیم کی سرپرستی کررہا ہے۔ ہم دونوں نے متعلقہ ادارے سے رابطہ کرکے تعاون طلب کیا اور اللہ کے کرم سے ہماری شادی ہوگئی۔
 

شیئر: